محبت کا ہر سو سماں اڑ رہا ہے
Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, Malaysiaمحبت کا ہر سو سماں اڑ رہا ہے
 وہ خوشبو کا پیکر کہاں اڑ رہا ہے
 
 اندھیرا یہ کیوں ہے چراغوں کے نیچے
 فضاؤں میں ہر سو دھواں اڑ رہا ہے
 
 میں کیسے اسے حالِ دل اب بتاؤں
 جو سنتے ہوئے داستاں اڑ رہا ہے
 
 وہ کیسے اٹھے پھر حقائق سے پردہ
 ترے دل میں دشتِ گماں اڑ رہا ہے
 
 پرندہ ہے طوفانِ وحشت کی زد میں
 مگر وہ خدا کی اماں اڑ رہا ہے
 
 مری روح کے اب بدن سے نکل کر
 "یہ میرا تخیل کہاں اڑ رہا ہے"
 
 مقدر بنے گی شکست اس کی وشمہ
 جو لے کے عدو کی کماں اڑ رہا ہے
More Love / Romantic Poetry






