آے گر جو نظر فلک پر مقدر کا ستارہ ملے نفس کو نفس قد سی کا اشارہ بھٹکے نہ روح کبھی میثاق بند گی سے ہے رہنمائ کے لئے تیری حکمت کا نظارہ ڈوبتی کشتی کو کافی تیری رحمت کا کنارہ تھام لے میری ہستی کو دکھا کر مقدر کا منارہ