اس کو آیا نہ قرینہ زندگی کو جینے کا وہ پوچھتا رہا مزاہ مے کو پینے کا وہ گلی گلی بھنگ ہی کو ڈھونڈتا رہا جسکو آیا نہ ڈھنگ غم کو پینے کا بے آس و بے مہر جینےکا نام نہیں زندگی ملتی نہیں باربار ہے ملی تو لے مزاہ حیات کا