عید کے چا ند بتا ، تجھکو پتہ ہو شاید
آ تے جا تے کہیں ر ستے میں ملا ہو شاید
کس کے آ نگن میں چمکتا ہے میرا عید کا چاند
کو ن سے شہر میں رہتا ہے میر ا عید کا چاند
تجھکو فرصت ہو تو اِ ک پلَ کے لئے بات کروں
چا ند سے چا ند کے بارے میں سو ا لات کروں
کیا کبھی تو نے یہ دیکھا ہے کہ بس میری طرح
مچلے مچلے ہو ئے جذ با ت کو عر یاں کر کے
کھو ئے کھو ئے سے خیا لات کو حیر ا ں کر کے
شب کے شا نے پہ کبھی زُلف پر یشاں کر کے
کبھی پلکو ں کے منڈ یر ے پہ چرا غا ں کر کے
کیا میر ا ر ا ستہ تکتا ہے میرا عید کا چاند
آ ہ بھر تا ہے ، تڑ پتا ہے میرا عید کا چاند
یا د کر کر کے مچلتا ہے میرا عید کا چاند
بات جھو ٹی ہی سہی ، پھر بھی یہی کہہ مجھ سے
بات کرنے کو ترستا ہے میرا عید کا چاند
سنُ کے رُو داَد میر ی ، چاند نے بس ا تنا کہا
خوش ہے ، مصروف ہے ، اچھا ہے ترا عید کا چاند
تیر ے ا شعار پہ ہنستا ہے تر ا عید کا چاند