میری آنکھوں میں ترا عکس ہے شبنم کی طرح
اشک بہتے ہیں تری یاد میں زم زم کی طرح
میری خواہش کہ برس جائے تو بارش بن کے
میرا من بھیگے مرے تن کے بریشم کی طرح
تیرے گیتوں تیری غزلوں میں رہوں میں شامل
تو میرے سر کو جگائے کسی سرگم کی طرح
تیری یادیں ہیں بکھرتے ہوئی پتوں جیسی
نقش چھوڑیں جو بدلتے ہوئے موسم کی طرح
اس سا کہلائے کا ہے شوق تو سب کو لیکن
کوئی اک خود بھی لائیں مرے ہمدم کی طرح