رہےمنتظرجس کے وہ آۓ نہ کبھی عمرحیات میں
خراماں خراماں وہ چلے آۓ میرے جانے کے بعد
پردہ پوشی کا عالم نقاب اٹھتا نہ تھا چہرہ دکھتا نہ تھا
ہوے یوں بے پردہ وہ میرے یہاں سے جانے کے بعد
آیا نہ جس کو کبھی خیا ل میرا میری حیا ت میں
ہوی انکو مجھ سے محبت اسقدر میرے جانے کےبعد
عداوت کہوں یا نزاکت کہ بھولے سے نہ دیۓ خار کبھی
زہے نصیب وہ لاۓ پھولوں کے ہار میرے جانے کے بعد
خلش نہ رہی بچھڑنےکی کچھ اس دھوم سے اٹھا جنازہ میرا
تڑپ تڑپ کر رو د یۓ وہ جہاں سے میرے جانے کےبعد