Add Poetry

" میں رُخصتی پر مُسلسل اُسے ہَنساتا رہا "

Poet: ارسلان حُسینؔ By: Arsalan Hussain, Ajman

اُسکی انکھوں کو اَشکوں سے بَچاتا رہا
میں رُخصتی پر مُسلسل اُسے ہَنساتا رہا

بارہا کوشِشیں کی نظریں لڑانے کی
لیکن وہ شرما کر اپنی نگاہ جھُکاتا رہا

وہ میرے ساتھ چل رہا تھا منجَمِد ہو کر
میرے ہر قدم سے اپنے قدم مِلاتا رہا

وہ تھام لیتا تھا میرا ہاتھ بڑے مان کے ساتھ
میں عاجزی سے اُسکی جانب ہاتھ بڑھاتا رہا

تیز دھڑکن اُسکی محسوس ہو رہی تھی مجھے
اور میرا دل بھی میرے اندر شور مچاتا رہا

سارے احباب ہی اُداس تھے آخر لمحے تک
میں ہر اِک کو گلے لگ کر مناتا رہا

حُسینؔ ! وہ سونپ رہے تھے مجھکو اپنا لختِ جِگر
میں اِس بات کا اُنکو یقین دلاتا رہا

Rate it:
Views: 422
18 Feb, 2015
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets