نہ جانے کون سے دن میرا صاحب لوٹ آئے گا
میرے چہرے کی رنگت ماند پر جائے تو لوٹے گا
مرے رخسار پر آنکھوں کا کاجل دھیرے دھیرے
جب بھی ڈھل جائے گا تو آئے گا
اداسی کی گھٹا جب رخ پہ چھا جائے تو آئے گا
مری سب حسرتیں ساری امنگیں
ساری خواہشات ،جب مر جائیں تو آئے گا
چلی جاؤن گی جب میں موت کی اغوش میں
تو کیا چلے آو گے میری قبر پر صاحب
بھلا یہ کوئی آنا ہے یہ آنا بھی
نہ جانے کون سے دن میرا صاحب لوٹ آئے گا