جب ُاس نے سمجھا ہی نہیں تو ہم دل کی بات کیا کرتے
جب ُاس نے چھوڑ ہی دیا پھر اقرار کیا کرتے
جو رکا نہیں ہماری صدایئوں پے لکی
پھر ُاس کا راہوں میں انتظار کیا کرتے
صبح سے شام تک ُاسے سوچنا کام تھا ہمارا
پھر اب ہم اپنے کاموں سے اجتناب کیا کرتے
نہیں رہی اب محبت کی دولت ہمارے پاس لکی
پھر ہم اپنے در کا سوالی کسی کو کیا کرتے
جب ہم ُاس کی نظر میں ُبرے ہی بن گئے لکی
پھر ہم ُاس کے آگیے اپنی اچھائی کا اظہار کیا کرتے