وفا

Poet: عتیقہ خان By: عتیقہ خان, Sukkur

میرے پاس کچھ بھی نہیں رہا
یعنی نہ وفا رہی نا ہی تو رہا

کیوں گِلہ کروں میں جہاں سے
کیا میرے فِراق میں تو کھڑا رہا؟

میرے ضبط کی تھوڑی داد دے
کہ تو غیر کے سنگ باوفا رہا

تیرے ہجر میں کٹی رات جو
دل لالہ زر پھر خفا رہا

میرے پاس کچھ بھی نہیں رہا
یعنی نہ وفا رہی نا ہی تو رہا
 

Rate it:
Views: 225
28 Jul, 2024