وقت کی قید سے رہا ہو جائیں

Poet: Asad By: Asad, mpk

 وقت کی قید سے رہا ہو جائیں
ھم تم ملین اور ھوا ہو جائیں

ابھی تو ملے ہیں جنم کے بچھڑے
کیون ابھی سے جدا ہو جائیں؟؟

بیٹھے بٹھائے کبھی ھم سوچتے ہیں
کہ زندگی کسی کی نہ بقا ہو جائیں

دور تک نگاہ میں ھے جلوہ انکا
وہ اگر چاہیں تو نما ہو جائیں

کہتے ہیں الگ ہی رہنا ھے بہتر
الگ سے بہتر کیوں نہ جدا ہو جائیں

ڈوبنے مت دینا پیار کی اپنے کشتی
جب تک کہ پار نہ دریا ہو جائیں

اشکوں کی قیمت !!! یہ انمول ھیرے
جب خون ٹپکیں بے بہا ہو جائیں

آؤ چلیں مل کر طرف ان کی جانب
کیا خبر اسد وہ رھ نما ہو جائیں

Rate it:
Views: 721
15 Sep, 2019