Add Poetry

وہ جو دبکے ہیں آستینوں میں

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

 زندگی سے جو پیار تھے ہم تو
عشق بھی ایک بار تھے ہم تو

ان سے لاکھوں فریب کھا ئے ہیں
پھر بھی ہم اعتبار تھے ہم تو

صحبت گل تمھیں مبارک ہو
ہم تو کانٹوں سے پیار تھے ہم تو

ہم نے پایا ہے ظرف پروانہ
جلنے والوں سے پیار تھے ہم تو

ہے پتہ تم کبھی نہ آؤ گے
پھر بھی ہم انتظار تھے ہم تو

وہ جو دبکے ہیں آستینوں میں
موقع ملتے ہی وار تھے ہم تو

ہم بھی رکھتے ہیں جیب میں تسبیح
رات دن ذکر یار تھے ہم تو

ان سے فرصت ملی تو ہم بھی و
اور کچھ کارو بار تھے ہم تو

Rate it:
Views: 345
24 Mar, 2018
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets