"پگلی "
Poet: مونا شہزاد By: Mona Shehzad, Calgaryوه لڑکی تیری چاہ میں موم بن کر پگھل گئی 
 یوں توحید سے وه آشنا ہوئی تھی 
 نہ تجھ سے پہلے کوئی تها 
 نہ تیرے بعد کوئی ہے
 اب موسم خزاں اس کے گھر میں ٹهر سا گیا ہے
 اس کی روح کے برف زار میں 
 اک سناٹا رک سا گیا ہے 
 اس کی آنکھوں میں اک وہی دهندلا سا منظر ساکت ہے 
 وہ تیرا ہاتھ جهٹک کر پلٹ جانا
 اب وہ بلاوجہ کبھی ہنستی ہے 
 کبھی رو دیتی ہے
 لوگ اس کو دیکھ کر اکثر یہ کہتے ہیں بے چاری پگلی
More Love / Romantic Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 