اس کے وجود سے ہر خوشی وابستہ ہے اسے نہیں معلوم کس قدر دل میں آبسا ہے کائنات میں وہ بہت انمول ہے بس اب وہی،،،،جیون وہی ہر پل آتشِ بے مول ہے ہر ادا ناز کرتی ہے وہ ایسی اداِ دل رکھتا ہے بس‘‘ چاند بھی عش کر اٹھتا ہے‘‘