میری چاہتوں کا ہے جو حساب دینا
تو ظلمی اجر میں یہ زیست نام دینا
ڈر تجھے دنیا کا ہے اس قدر
پر کبھی تو نام میرا لب بام لینا
میں تیرے عشق میں رانجھا رانجھا چلائی
ظالم کبھی تو،......تو بھی" ہیر "کہہ کر صدا دینا
لوگ کہتے رہے یہ عشق خانہ خراب ہے
پر میرے لئے تو یہی آب حیات ہے
لوگ کہتے ہیں کہ ہتھیلیاں میری لال ہیں
وہ کیا جانے یہ رنگ حنا نہیں لہو ناشاد ہے
گزری ہے عمر تیرے آستانہ پر
تو اب بھی کہے اس میں کیا کمال ہے؟