چاہت

Poet: مونا شہزاد By: Mona Shehzad, Calgary

میری چاہتوں کا ہے جو حساب دینا
تو ظلمی اجر میں یہ زیست نام دینا

ڈر تجھے دنیا کا ہے اس قدر
پر کبھی تو نام میرا لب بام لینا

میں تیرے عشق میں رانجھا رانجھا چلائی
ظالم کبھی تو،......تو بھی" ہیر "کہہ کر صدا دینا

لوگ کہتے رہے یہ عشق خانہ خراب ہے
پر میرے لئے تو یہی آب حیات ہے

لوگ کہتے ہیں کہ ہتھیلیاں میری لال ہیں
وہ کیا جانے یہ رنگ حنا نہیں لہو ناشاد ہے

گزری ہے عمر تیرے آستانہ پر
تو اب بھی کہے اس میں کیا کمال ہے؟

Rate it:
Views: 410
23 Mar, 2018