ڈوبتی کشتی کو کنارہ نہ ملا
Poet: Syed Saqlain Gillani By: Syed Saqlain Gillani, Attock ڈوبتی کشتی کو کنارہ نہ ملا
چاہنے والوں کو سہارا نہ ملا
جس سے ملنے کی تھی خواہش
وہ شخص مجھے دوبارہ نہ ملا
محبت میں ملتے ہیں اکثر غم
رونے کے لیے کندھا تو تمہار ا نہ ملا
اے دل کس قدر ہے چاہت تیری
پیار اس کا تمھیں سارا نہ ملا
ثقلین کہاں کھو گیا ہے ہمسفر تیرا
دل سکوں پائے جس سے ہو نظارا نہ ملا
More Love / Romantic Poetry






