ان کے پاس جانے کی وجہ ڈھونڈتا ھے
دل اپنا کسی بہانے کی وجہ ڈھونڈتا ھے
خزانہ محبت کا کہین لٹ نہ جائے
دل پہلے سے چرانے کی وجہ ڈھونڈتا ھے
کچھ اپنے پرائے کی پہچان کے واسطے
دل سبکو آزمانے کی وجہ ڈھونڈتا ھے
کون جانے بلائے عشق کب سر پے آئے
دل خود کو بچانے کی وجہ ڈھونڈتا ھے
کم آس ھے مگر اس نے امید نہیں چھوڑی
دل کوئی حسرت بندھانے کی وجہ ڈھونڈتا ھے
یہ رشتا محبت کا اسد سدا رھے قائم
دل وفا توڑ نبھانے کی وجہ ڈھونڈتا ھے