کوئی جب بہت یاد آئے تو کوئی کیا کرے
کسی کو خیال نہ آئے تو کوئی کیا کرے
دن دن نہ رہے رات رات نہ رہے
اک پل قرار نہ آئے تو کوئی کیا کرے
سالوں کی مسافت میں اتنی دور آگئے
بچپن کا دور یاد آئے تو کوئی کیا کرے
وقت خیال کی طرح الٹےپاوں لوٹتا نہیں
اگر وقت خیال بن جائے تو کوئی کیا کرے
حسن و جمال اور آرائش گیسو
خواب و خیال بن جائے تو کوئی کیا کرے