کون کرتا ہے جہاں میں جستجو میرے لیے
کون کرتا ہے جہاں میں جستجو میرے لیے
تیری یادیں قریہ قریہ کو بہ کو میرے لیے
ایک مدت سے یہ خواہش ہے کبھی تنہائی میں
وہ بھی آ جائے نظر کے روبرو میرے لیے
زندگی سے بے خبر شہرِ ہوس کی بھیڑ میں
زیست کا سایہ ہوا بے آبرو میرے لئے
دشمنوں میں بیٹھ کر وہ دشمنوں کی بزم میں
کر رہا ہے اب بھی ظالم گفتگو میرے لیے
عشق کی دنیا الگ ہے عشق کا مسلک الگ
عشق کا رشتہ ہے دیکھو خوب رو میرے لیے
کارزارِ زندگی کی راہ میں اے وشمہ خان
سوچتی ہوں بہہ نہ جائے پھر لہو میرے لئے