Add Poetry

یوں تو وہ دل کی بستی بچانے میں رہ گئے

Poet: وشمہ خان وشمہ By: washma khan, Kuala Lampur

یوں تو وہ دل کی بستی بچانے میں رہ گئے
لیکن کسی کے خواب سہانے میں رہ گئے

ہم اپنے ہی خیال کےمنظر میں قید تھے
ہم اپنے دل کا پنچھی اڑانے میں رہ گئے

ہم پوجتے تھے جس کو وہ بت ٹوٹ بھی چکا
پھر بھی اسی کے دیکھو زمانے میں رہ گئے

رکھے ہوئے ہیں گھر میں اداسی کے کچھ چراغ
جن کو ہوا کے ہاتھ بجھانے میں رہ گئے

کچھ تو ہوا کے دوش پہ محوِ سفر رہے
کچھ پنچھی میرے پیار کے دانے پہ رہ گئے

خونِ جگر میں ہاتھ تھے اپنے اسی لئے
شعر و غزل ہی ہم تو بنانے میں رہ گئے

جس زندگی کی بھیڑ میں وشمہ جی گم تھے ہم
اس زندگی کی راہ بنانے میں رہ گئے

Rate it:
Views: 263
30 Apr, 2017
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets