سرد تھے ہونٹ بہت زرد تھی یہ شاخ بدن سخت پتھرائی ہوئ تھیں آنکھیں دشت کی طرح تھی ساری دنیا آسماں درد کا لمبا صحرا جانے کیا بات چلی باتوں سے جانے کس طرح تیرا ذکر چھڑا ایسا لگتا ہے تن مردہ میں روح پھونکی ہے کسی نے تازہ