نہ ہوا کا نرم جھونکا نہ جمال چاندنی کا نہ کوئ حسین بادل نہ کسی کرم کی بارش نہ کوئی گداز لہجہ نہ کسی نظر کی جنبش تیرے راستے میں میرا کوئی ہمسفر نہیں ہے تجھے خط لکھوں اگر تو کوئی نامہ بر نہیں ہے