Mohabbat Poetry - Best Muhabbat Poetry in Urdu

Mohabbat Poetry is best way to express your words and emotion. Check out the amazing collection of express your feeling in words. This section is based on a huge data of all the latest Mohabbat Poetry that can be dedicated to your family, friends and love ones. Convey the inner feelings of heart with this world’s largest Mohabbat Poetry compilation that offers an individual to show the sentiments through words.
Mohabbat Poetry Images
انگلیاں پھیر کے بالوں میں سلا دے مجھ کو
جس طرح فالتو گلدان پڑے رہتے ہیں
اپنے گھر کے کسی کونے سے لگا دے مجھ کو
یاد کر کے مجھے تکلیف ہی ہوتی ہوگی
ایک قصہ ہوں پرانا سا بھلا دے مجھ کو
ڈوبتے ڈوبتے آواز تری سن جاؤں
آخری بار تو ساحل سے صدا دے مجھ کو
میں ترے ہجر میں چپ چاپ نہ مر جاؤں کہیں
میں ہوں سکتے میں کبھی آ کے رلا دے مجھ کو
دیکھ میں ہو گیا بدنام کتابوں کی طرح
میری تشہیر نہ کر اب تو جلا دے مجھ کو
روٹھنا تیرا مری جان لیے جاتا ہے
ایسے ناراض نہ ہو ہنس کے دکھا دے مجھ کو
اور کچھ بھی نہیں مانگا مرے مالک تجھ سے
اس کی گلیوں میں پڑی خاک بنا دے مجھ کو
لوگ کہتے ہیں کہ یہ عشق نگل جاتا ہے
میں بھی اس عشق میں آیا ہوں دعا دے مجھ کو
یہی اوقات ہے میری ترے جیون میں کہ میں
کوئی کمزور سا لمحہ ہوں بھلا دے مجھ کو
سحر سے شام سے پہلے
یہی اک کام کرنا ہے
تمہارا نام لینا ہے
تمہی کو یاد کرنا ہے
کہ جب بھی درد پینا ہے
کہ جب بھی زخم سینا ہے
غم دنیا سے گھبرا کر
مجھے جب جام لینا ہے
تمہارا نام لینا ہے
تمہی کو یاد کرنا ہے
تمہاری یاد ہے دل میں
کہ اک صیاد ہے دل میں
کوئی برباد ہے دل میں
اسے آباد کرنا ہے
تمہارا نام لینا ہے
تمہی کو یاد کرنا ہے
تم موسم ہو اور موسم ہرجائی ہے
تو نے کیسے موڑ پہ چھوڑ دیا مجھ کو
دل کی بات چھپاؤں تو رسوائی ہے
تیرے بعد بچا ہے کیا جیون میں مرے
میں ہوں بھیگی شام ہے اور تنہائی ہے
آج مری آنکھوں میں ساون اترے گا
آج بہت دن بعد تری یاد آئی ہے
آج کی رات بہت بھاری ہے دونوں پر
آج مجھے وہ خط لوٹانے آئی ہے
جانے میں کیا سوچ کے چپ ہوں گم صم ہوں
جانے کیا وہ سوچ کے واپس آئی ہے
یہ مہمان نوازی ہے یا اور ہے کچھ
میرے لیے وہ چائے بنا کے لائی ہے
آج ہمیں یہ بات سمجھ میں آئی ہے
تم موسم ہو اور موسم ہرجائی ہے
دل درد سے نڈھال ہے اور چاند رات ہے
آنکھوں میں چبھ گئیں تری یادوں کی کرچیاں
کاندھوں پہ غم کی شال ہے اور چاند رات ہے
دل توڑ کے خموش نظاروں کا کیا ملا
شبنم کا یہ سوال ہے اور چاند رات ہے
پھر تتلیاں سی اڑنے لگیں دشت خواب میں
پھر خواہش وصال ہے اور چاند رات ہے
کیمپس کی نہر پر ہے ترا ہاتھ ہاتھ میں
موسم بھی لا زوال ہے اور چاند رات ہے
ہر اک کلی نے اوڑھ لیا ماتمی لباس
ہر پھول پر ملال ہے اور چاند رات ہے
میری تو پور پور میں خوشبو سی بس گئی
اس پر ترا خیال ہے اور چاند رات ہے
چھلکا سا پڑ رہا ہے وصیؔ وحشتوں کا رنگ
ہر چیز پہ زوال ہے اور چاند رات ہے
کتنی اچھی لڑکی ہو
بات نہیں سنتی ہو کیوں
غزلیں بھی تو سنتی ہو
کیا رشتہ ہے شاموں سے
سورج کی کیا لگتی ہو
لوگ نہیں ڈرتے رب سے
تم لوگوں سے ڈرتی ہو
میں تو جیتا ہوں تم میں
تم کیوں مجھ پہ مرتی ہو
آدم اور سدھر جائے
تم بھی حد ہی کرتی ہو
کس نے جینس کری ممنوع
پہنو اچھی لگتی ہو
جی میں آتا ہے کہ تعویذ بنا لیں تم کو
پھر تمہیں روز سنواریں تمہیں بڑھتا دیکھیں
کیوں نہ آنگن میں چنبیلی سا لگا لیں تم کو
جیسے بالوں میں کوئی پھول چنا کرتا ہے
گھر کے گلدان میں پھولوں سا سجا لیں تم کو
کیا عجب خواہشیں اٹھتی ہیں ہمارے دل میں
کر کے منا سا ہواؤں میں اچھالیں تم کو
اس قدر ٹوٹ کے تم پہ ہمیں پیار آتا ہے
اپنی بانہوں میں بھریں مار ہی ڈالیں تم کو
کبھی خوابوں کی طرح آنکھ کے پردے میں رہو
کبھی خواہش کی طرح دل میں بلا لیں تم کو
ہے تمہارے لیے کچھ ایسی عقیدت دل میں
اپنے ہاتھوں میں دعاؤں سا اٹھا لیں تم کو
جان دینے کی اجازت بھی نہیں دیتے ہو
ورنہ مر جائیں ابھی مر کے منا لیں تم کو
جس طرح رات کے سینے میں ہے مہتاب کا نور
اپنے تاریک مکانوں میں سجا لیں تم کو
اب تو بس ایک ہی خواہش ہے کسی موڑ پر تم
ہم کو بکھرے ہوئے مل جاؤ سنبھالیں تم کو
محبت کتنی ہے مجھے تم سے لفظوں میں بتا نہیں سکتا
بھیجا تھا جب محبت کا پیغام ہم نے تیری جانب
تیرے انکار سے کیسے جگر پھٹا کہ دکھا نہیں سکتا
تم چاہو تو جان بھی حاضر ہے تمہاری محبت میں اے جاناں
لوٹ آئو زندگی میں بن تیرے زندگی میں بتاء نہیں سکتا
نظروں سے نظریں ملا کر جب یوں پردے میں گزر جاتے ہو
جی بھر کے دیکھنا چاہتاہوں کہیں نظر لگ نہ جائے پردہ ہٹا نہیں سکتا
دیکھتا ہوں تمہٰیں تو سکون قلب میسر ہوتا ہے اے جاناں
تم میری ہو کہ دو دل کو اور یوں تڑپا نہیں سکتا
ﻣﺤﺒﺖ ﺗﺮﮎ ﮐﺮ ﮈﺍﻟﯽ
ﻣﺤﺒﺖ ﻭﯾﺴﮯ ﺑﮭﯽ ﺍﺗﻨﺎ ﺑﮍﺍ ﺭﺷﺘﮧ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺗﺎ
ﺟﺴﮯ ﮨﺮ ﺣﺎﻝ ﻣﯿﮟ ﺭﮐﮭﻨﺎ ﺿﺮﻭﺭﯼ ﮨﻮ
ﻣﺤﺒﺖ ﺍﻭﺭ ﻣﺠﺒﻮﺭﯼ ﻣﯿﮟ ﺗﮭﻮﮌﺍ ﻓﺮﻕ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ
ﺧﻮﺷﯽ ﮨﮯ ﺗﻢ ﻧﮯ ﺍﺱ ﺭﺷﺘﮯ ﮐﻮ ﻣﺠﺒﻮﺭﯼ ﻧﮩﯿﮟ ﺳﻤﺠﮭﺎ
ﭼﻠﻮ ﺍﭼﮭﺎ ﮐﯿﺎ ﺗﻢ ﻧﮯ ﺭﯾﺎ ﮐﺎﺭﯼ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﯽ ﮨﮯ
ﺍﺩﺍﮐﺎﺭﯼ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﯽ ﮨﮯ
ﮐﻮﺋﯽ ﭘﺮﺩﮦ ﻧﮩﯿﮟ ﺭﮐﮭﺎ
ﮐﻮﺋﯽ ﺩﮬﻮﮐﮧ ﻧﮩﯿﮟ ﺭﮐﮭﺎ
ﻣﺤﺒﺖ ﺟﮭﻮﭦ ﮐﺎ ﻣﻠﺒﻮﺱ ﭘﮩﻨﮯ ﺧﻮﺑﺼﻮﺭﺕ ﺗﮭﯽ
ﮔﺮﯾﺒﺎﮞ ﭼﺎﮎ ﮨﻮﻧﮯ ﮐﺎ ﯾﮧ ﺩﮐﮫ ﺍﭘﻨﯽ ﺟﮕﮧ ﻟﯿﮑﻦ
ﺧﻮﺷﯽ ﮨﮯ ﺟﮭﻮﭦ ﮐﯽ ﺩﻧﯿﺎ ﻣﯿﮟ ﮐﭽﮫ ﺳﭽﺎ ﮐﯿﺎ ﺗﻢ ﻧﮯ
ﺑﮩﺖ ﺍﭼﮭﺎ ﮐﯿﺎ ﺗﻢ ﻧﮯ
محبت کو بانہوں میں مخمور کر دوں
نظر کے حرم میں اتر کر تو دیکھو
محبت کو آنکھوں کا میں نور کر دوں
محبت ہیں آنسو ، محبت تبسم
یہی گنگنانے پہ مجبور کردوں
محبت قصیدہ محبت غزل ہے
یہ قائم محبت کا دستور کردوں ؟
محبت خدا ہے محبت خدائی
تو کیسے تمہیں دل سے میں دور کردوں
محبت بہاروں کی روحِ رواں ہے
محبت میں خوشبو کو مغرور کر دوں
یہ دھرتی ہے کیا چیز امبر پہ وشمہ
محبت ، محبت ہی مشہور کردوں
ہاں یہ اقرار تو جان وفا سو بار کرتی ہوں
تمہارا راستہ تکتی ہوں کھولے دل کا دروازہ
تمہارے واسطے سجتی ہوں میں سنگھار کرتی ہوں
خفا ہونے سے پہلے سوچ لینا تم ذرا اتنا
کہ تم ہی تو ہو دنیا میں جسے میں پیار کرتی ہوں
فقط مانگا ہے دل تم نے جو پہلے دے چکی تم کو
یہ دل کیا چیز ہے تم پہ میں جاں اپنی نثار کرتی ہوں
تمہیں معلوم ہی کیا ہے تمہیں بتلاؤں میں کیسے
تمارے ہجر کا دریا میں کیسے پار کرتی ہوں
تمہاری شاعری اک دن نہ میری جان لے ڈالے
تمہاری شاعری سےعشق اے دلدار کرتی ہوں
Aur Guzrey Qisson Ko Ibadat Ka Darja Samajhta Tha
Kehta Tha Muhabbat Mein Koi Gharz Posheeda Nahi Hoti
Muhabbat To Begharz Aur Lafani Hoti Hai
Kuch Ajeeb Falsafa Muhabbat Mein Us Ka Tha Keh
Woh Meri Muhabbat Ka Talib Bhi Tha
Aur Main Usey Matloob Bhi Na Thi
Kehta Tha Keh Main Us Ki Rooh Mein Jazb Hoon Aisey
Keh Mujh Ko Paney Ki Us Ko Hasrat Bhi Nahi
Ajeeb Shakhs Tha Kuch Ajeeb Si Us Ki Kahani Thi
Yeh Dor Ab Aisi Muhabbaton Ka Nahi Raha
Milan Ke Baghair Muhabbatoon Ka Kia Tasawwer Hai
Deed Ke Baghair Chahaton Ka Kia Rang Hai
Yeh Dor To Faqat Aghraz Pe Mabni Hai
Meri Muhabbat Bhi Sirf Chaar Din Ki Kahani Thi
Koi Gari Aik Hi Station Pe Hamesha Naheen Rukti
Waqt Key Sath Khiyalat Badaltey Jatey Hain
Muhabbat Baqi Rehti Hai Mehboob Badaltey Jatey Hain
Main Ne Chaha Keh Khiyalat Us Ke Badal Daloon Aur
Muhabbat Ki Haqeeqi Tasweer Dikha Doon Us Ko
Woh Muhabbat Ka Pujari Tha Main Ne
Us Ko Tanhai Ki Saza De Dali
Mujhey Yaqeen Hai Woh Sota To Ho Ga Magar
Neend Us Ki Ankhon Mein Na Utarti Ho Gi
Mehfil Mein Woh Muskarata To Ho Ga Magar
Us Tabassum Mein Ik Tees See Uthti Ho Gi
Aankh Mein Aansoo To Nazar Na Atey Hongey
Palkon Taley Ik Barish Zaroor Hoti Ho Gi
Meri Yaad To Us Ki Khoon Ki Gardish Ke Saath Thi
Dil Dharakta To Hoga Magar Ik Aah Bhi Nikalti Ho Gi
Kiyun Sochti Hoon Yeh Sab Kuch Main
Jo Talluq Tha Woh To Mein Ne Tor Dia
Woh Zinda Rahey Na Rahey Mujhe Is Se Kia
Us Ki Saans Rukey Ya Chaley Mujhe Kia Lena
Mere Liye To Faqat Yehi Kafi Hai Keh
Main Aik Dunya-Daar Larki Aur
Woh Kisi Doosri Dunya Ka Baasi Tha
تو بڑے پیار سے چاؤ سے بڑے مان کے ساتھ
اپنی نازک سی کلائی میں چڑھاتی مجھ کو
اور بے تابی سے فرصت کے خزاں لمحوں میں
تو کسی سوچ میں ڈوبی جو گھماتی مجھ کو
میں تیرے ہاتھ کی خوشبو سے مہک سا جاتا
جب کبھی موڈ میں آ کر مجھے چوما کرتی
تیرے ہونٹوں کی میں حِدّت سے دِہک سا جاتا
رات کو جب بھی نیندوں کے سفر پر جاتی
مرمریں ہاتھ کا اِک تکیہ بنایا کرتی
میں تیرے کان سے لگ کر کئی باتیں کرتا
تیری زُلفوں کو تیرے گال کو چوما کرتا
جب بھی تو بندِ قبا کھولنے لگتی جاناں
اپنی آنکھوں کو تیرے حسن سے خیرہ کرتا
مجھ کو بے تاب سا رکھتا تیری چاہت کا نشہ
میں تیری روح کے گلشن میں مہکتا رہتا
میں تیرے جسم کے آنگن میں کھنکتا رہتا
کچھ نہیں تو یہی بے نام سا بندھن ہوتا
یا مار دیتی ہیں
کوئی کیا جانے کہ
محبت کیسی سزا دیتی ہے
محبت پیار دیتی ہیں
یا محبت انتظار دیتی ہیں
کوئی کیا جانے کہ
ًمحبت کیسا امتحان دیتی ہے
محبت خواب دیتی ہیں
یا محبت انصاف دیتی ہیں
کوئی کیا جانے کہ
محبت دلوں کو باندھ دیتی ہے
محبت خوشی دیتی ہیں
یا محبت غم دیتی ہیں
کوئی کیا جانے کہ
محبت آنکھوں میں نم دیتی ہے
محبت خزاں دیتی ہیں
یا محبت بہار دیتی ہیں
کوئی کیا جانے کہ
محبت خوشیوں کا جہاں دیتی ہے
محبت احساس دیتی ہیں
یا محبت خیال دیتی ہیں
کوئی کیا جانے کہ
محبت ارمان دیتی ہے
سچی محبت پانے میں زمانہ لگتا ہے
پہلے تو الفت کے انداز ہی نرالے تھے
اب محبت کا انداز جداگانہ لگتا ہے
عشق کی خاطر لوگ جان لٹا دیتے تھے
دور حاضر کی محبت تو دل کا بہلانا لگتا ہے
دنیا میں اب سچا پیارا ملتا ہی کہاں ہے
یہ جسے مل جائے اسے ہر پل سہانا لگتا ہے
تیری باتوں میں کتنی حقیقت ہوتی ہے اصغر
مگر پھر بھی تو لوگوں کو دیوانہ لگتا ہے
Tere Wajud Se Mujhe Muhabbat Nahi Hai
Ghata Ki Tarah Jo Dilon Par Cha Jaen
Taweel Zulfon Se Mujhe Muhabbat Nahi Hai
Qatil Si Nigahen Jo War Karen
Jheel Ankho Se Mujhe Muhabbat Nahi Hai
Wo Ashaar Jo Mujh Par Jadu Karen
Tere Jumlon Se Mujhe Muhabbat Nahi Hai
Mere Balon Se Phislen Chehra Thapthapaen
Makhruti Unglion Se Mujhe Muhabbat Nahi Hai
Par Kese Samjhaon Mei Tum Ko Ye Bat
Ke Ye Jhut Hai Ke Mujhe Muhabbat Nahi Hai
Hamari Nazar Se Dekho Tum Khud Ko
To Mano Ge Ke Khud Hi Ko Muhabbat Nahi Hai
Ham Tujh Se Muhabbat To Karte Bohat Hain
Bayan Ho Paye Jo Aisi Muhabbat Nahi Hai
Jo Dekhen Teri Ankhen Us Se Muhabbat Hai
Sirf Teri Ankhen Pasand Hon Aisi Muhabbat Nahi Hai
Jo Phul Tujhe Chu Jaen Un Se Muhabbat Hai
Sirf Tera Jism Mehwar Ho Aisi Muhabbat Nahi Hai
Jo Dekh Kar Muskurao Us Se Muhabbat Hai
Sirf Galon Ke Bhanwar Pasand Hon Aisi Muhabbat Nahi Hai
Tera Khayal Jahan Tak Jae Wahan Tak Muhabbat Hai
Sirf Teri Yad Markaz Ho Aisi Muhabbat Nahi Hai
Teri Jan Teri Ruh Se Ishq Hai Mujhko
Sirf Jism Tak Mehdud Ho Aisi Muhabbat Nahi Hai
Mei Har Pal Jis Ke Nam Pe Marta Hun Sameer
Mei Ye Kese Keh Dun Mujhey Us Se Muhabbat Nahi Hai?
محبت ہے تم سے جدا ہو کے کہنا
منتظر تیرا ہو کے میں جیتا رہوں گا
مجھے ایسے وعدہ نبھا ہو کے کہنا
باقی میرا کچ سفر نہ رہے گا
مجھے الوداع اک دعا ہو کے کہنا
میرے زخم بھر کے بھی روشن رہیں گے
پاگل مجھے آشنا ہو کے کہنا
نصیحت مجھے سامنے ہی بتا دو
محبت کی باتیں جدا ہو کے کہنا
یہ ارمان ہمیشہ ترو تازہ رہیں گے
مجھے اپنا تم بےوفا ہو کے کہنا
اُس نام سے ہم کو وحشت نہ دینا
جو رولائے ہم کو زندگی بھر
ہم کو ایسی چاہت نہ دینا
رات کے بعد صبح بھی ہو گی
اُس صبح کو یونہی رخصت نہ دینا
جو گِرا دے ہمیں ہماری نظروں میں
ہم کو ایسی عزت نہ دینا
وہ خواب جن کی تعبر نہ ہو
اُن خوابوں کو کبھی کژت نہ دینا
یہ زندگی جو تیرے نام ہے سحر
کوئی اور حق جتلائے یہ مہلت نہ دینا
Mohabbat Ki Tabiyat Mein
Ye Kaisaa Bachapanaa Qudarat Ne Rakkhaa Hai
Ke Jitani Puraani Jitani Bhi Mazabuut Ho Jaaye
Ise Taa_Iid-E-Taazaa Ki Zaruurat Phir Bhi Rahati Hai
Yaqin Ki Aakhiri Had Tak Dilon Mein LehLahaati Ho
Nigaahon Se Tapakati Ho Lahuu Mein Jag Magaatii Ho
Hazaaron Tarah Se Dilkash Haseen Haal Banaati Ho
Use Izhaar K Lafzon Ki Haajat Phir Bhi Rahati Hai
Mohabbat Maangati Hai Yun Gavaahi Apane Hone Ki
K Jaise Tifl-E-Saadaa Shaam Ko Ik Beej Boye
Aur Shab Mein Bauraa Uthe
Zamin Ko Khod Kar Dekhe
Ke Paudhaa Ab Kahan Tak Hai
Mohabbat Ki Tabiyat Mein Ajab Takraar Ki Khu Hai
Ke Ye Iqrar K Lafzon Ko Sunane Se Nahin Thakati
Bichha Dene Ki Gharii Ho Yaa Ko Ii Milane Ki Sa'at Ho
Ise Bas Ek Hii Dhun Hai
Kaho Mujh Se Mohabbat Hai
Kaho Mujh Se Mohabbat Hai
Kuchh Aisi Besakuni Hai Vafaa Ki Sar Zaminon Mein
K Jo Ahal-E-Mohabbat Ko Sadaa Bechain Rakhatii Hai
K Jaise Phool Mein Khsuhbuu K Jaise Haath Mein Taaraa
K Jaise Shaam Kaa Taaraa
Mohabbat Karane Vaalon Ki Sahar Raaton Mein Rahati Hai
Gumanaam K Shaakhchon Mein Aashiyaan Banataa Hai Ulfat Kaa
Ye Ain Visaal Mein Bhi Hijar K Khadshon Mein Rahati Hai
Mohabbat K Musafir Zindagi Jab Kaat Chukate Hain
Thakan Ki Karachiyaan Chunate Vafaa Ki Ajaraken Pahane
Samay Ki Rah Guzar Ki Aakhiri Sarhad Pe Rukate Hain
To Ko Ie Duubati Saanson Ki Dorii Thaam Ker
Dhire Se Kehta Hai
K Ye Sach Hai Naa
Hamaari Zindagi Ik Dusare K Naam Likhi Thii
Dhundhalakaa Saa Jo Aankhon K Qareb-O-Duur Phailaa Hai
Isi Kaa Naam Chaahat Hai
Tumhein Mujh Se Mohabbat Thi
Tumhein Mujh Se Mohabbat Hai
Mohabbat Ki Tabiyat Mein
Ye Kaisaa Bachapanaa Qudarat Ne Rakkhaa Hai
وہی انجان سی رشک وہی گمنام سی کسک
وہی ہر بات پر رنجش وہی ہر بات پر لڑنا
وہی بے مزہ باتوں میں ہمارا ذکر لے آنا
ہمیں پردے سے چھپ کر دیکھنا اور مسکرانا
وہی مسکان دھیمی سی وہی کچھ بولتی آنکھیں
وہی چپ چاپ سا لہجہ وہی بے چین سی ہلچل
وہی سب ہی سے کترانا وہی سائے سے گھبرانا
وہی کچھ کہنے سے ڈرنا وہی کچہ سننے سے ہنسنا
سبہی آثار کہتے ہیں اسے مجھ سے محبت ہے
Muhabbat Poetry
Muhabbat poetry consists of elegant poetry of love and the unfortunate passions, a reality with which millions relate. Its words, steeped in romantic Urdu historical conventions, travel along the road of emotion, yearning, and devotion to exalt the highs of the soul to reflect what love is in the purest expression. Inspired by the old masterworks, penned by great poets such as Mirza Ghalib or Faiz Ahmed Faiz, and even Allama Iqbal, his lyrics have immortalized the feelings of both love and heartbreak.
It is the exquisite dramatization of using metaphors and images in the Mohabbat poetry in Urdu that brings out the true strength of feelings into words, making them climb into comparing and connecting more of the joys and sorrows surrounding love. It is the experience of separation and delight in the meeting that poetry has been one of the most popular genres among lovers and artists because it, with all its sincerity, connects to the heart.
The flow is rhythmic with the music quality possessed by the Urdu Language, thus adding the emotional appeal while it is being heard. Mohabbat poetry, therefore, derives meaning from words that would otherwise leave a void in meaning, making it an ideal platform for people wishing to share their utmost loves. In both writing and spoken forms, Mohabbat poetry in Urdu still stirs up souls, encouraging and inspiring by evoking the immortal quality and beauty of love.
Whether written or spoken, Mohabbat poetry in Urdu inspires and enchants people by taking them to the true splendour and strength of love that was. This shall keep muhabbat alive in every heart that beats for poetry.
This section offers a vibrant selection of love and romantic poetry in Urdu (and in some cases English/Hindi), with themes of affection, waiting, devotion and intimacy. It’s great for greeting cards, sharing with loved ones, or simply enjoying lyrical expressions of romance.
- Rida , Karachi
- Fri 31 Oct, 2025
Urdu love poetry always has a way of touching the heart. Reading these romantic poetry makes me remember the small moments with my spouse. Even just two lines can express so much that sometimes words fail to. I like to share them with my partner to make our bond stronger. These verses really keep the feelings alive between couples.
- Gulnaz , Karachi
- Tue 28 Oct, 2025
The love & romantic section beautifully captures the warmth and sincerity of human emotions through timeless Urdu poetry.
- Tabassum , Karachi
- Mon 27 Oct, 2025














