✕
Poetry
Famous Poets
Allama Iqbal
Ahmed Faraz
Amjad Islam Amjad
Wasi Shah
Parveen Shakir
More Poets
Poetry Categories
Love Poetry
Sad Poetry
Friendship Poetry
Islamic Poetry
Punjabi Poetry
More Categories
Poetry SMS
Poetry Images
Tags
Poetry Videos
Featured Poets
Post your Poetry
News
Business
Mobile
Articles
Islam
Names
Health
Shop
More
WOMEN
AUTOS
ENews
Recipes
Poetries
Results
Videos
Directory
Photos
Business & Finance
Education News
Add Poetry
Home
LOVE POETRY
SAD POETRY
FAMOUS POETS
POETRY IMAGES
POETRY VIDEOS
NEWS
ARTICLES
MORE ON POETRY
Home
Urdu Poetry
Featured Poets
Neelam Moazzam ( pari )
Search
Add Poetry
Poetries by Neelam Moazzam ( pari )
دل ايسا كافر كہ جب بنا منصف،
جرم آنكھوں كا تھ
الزام ٹھہرا دل پر
روتی رہيں آنكھيں
تڑپتا رھا دل
دل ايسا كافر كہ
جب بنا منصف
گواہ بھی اسی كا تھ
وكيل بھی اسی ك
كٹہرے ميں مجرم كی
کھڑی ميری رو ح تھی
سزا ملی رو ح كو
سولی پہ لٹكايا جائے
چل ديا وہ زندگی كی عدالت سے
سب فيصلے اسی كے حق ميں تھے
كہ ثابت يہی ھو
بے گناہ تھا وہی
ذات ريزہ ريزہ ھو كر
سو ٹكڑوں ميں بٹ گئی
كٹہرے ميں محبت كی
رو ح ھوئی پرواز
آئندہ نہ مانگے گ
اے دل
تجھ سے كوئی بھی انصاف
Neelam
Copy
دكھ سجناں دے مار مكاندے
دكھ سجناں دے مار مكاندے
اے ناگن بن كے ڈسدے جاندے
شام سویرے وردے ای جاندے
زخم اتھرو بن كے وگدے جاندے
پانويں روگ ہجر دے لاكھ چھپائيے
ہسدياں، اكھياں وچ وی وسدے جاندے
كلی بيٹھی، آپئے ہسدی، آپئے روندی
تينوں ويكھ كے لوكی ہسدے جاندے
ايتھے ہور كسے نوں پرواہ نہ كوئی
ہوكے ليندے بس ماں پئے روندے جاندے
Neelam
Copy
تمھيں كن ہاتھوں سے ميںلہد ميں اتاروں گا ؟
لہو لہو آنكھيں زرد زرد چہرہ
تمہارے حالات بتاتے ہيں
تمہارے غم كی ترجمانی كرتے ہيں
بولو ذرا سا تم
يہ ہونٹ كھولو تم
كيوں خاموش بيٹھی ہو ؟
كيوں لب سی كے ركھے ہيں ؟
يہ پھٹی پھٹی آنكھيں
كس درد كو سينچا ہے ؟
كس ہجر ميں تڑپی ہو ؟
اچھا
كچھ مت كہو اب تم
يہ جان ليا ميں نے
تمہاری آنكھيں
تمہارا چہرہ
تمہاری حالت
سب چيخ چيخ كر بولے ہيں
وہ چھوڑ گيا تم كو
وہ توڑ گيا تم كو
تمہاری ذات كو تو
فراق ميں تول گيا وہ تو..
تم كيسے جی پاؤ گی اس بن
يہ الفاظ مجھے بول گئی تم تو..
مگر
اے ميری ہمدم
بس مجھے اتنا تو بتا دو نہ..
تمھيں كن ہاتھوں سے ميں
لہد ميں اتاروں گا ؟
مجھے روتا اكيلا
چھوڑ گئی تم تو..
Neelam
Copy
ہنستے ہنستے رو پڑتی، اور روتے روتے ہنستی ہے ميری موم كی گڑيا..
نازک سی اور چنچل سی معصوم سی كومل موم كی گڑ يا
اک عاشق مزاج مورت پر مرتی ہے ميری موم كی گڑي
ٹک ٹک ، ٹک ٹک اس پتھر كو ديكھتی رہتی، كچھ نہ كہتی،
ہنستے ہنستے رو پڑتی، اور روتے روتے ہنستی ہے ميری موم كی گڑي
تسبيح كے ہر دانے پر ورد اسی كا كرتی ہے، دم بھرتی ہے
پھر اپنے اس كفر پر پھوٹ پھوٹ كر روتی ہے ميری موم كی گڑي
بے رخی كی آندھی، جدائی كے بادل، درد گھٹائيں، ہجر كا موسم،
اداس رتوں ميں سب سے چھپ كر ہر موسم كو سہتی ہے ميری موم كی گڑي
گردش حالات سے لڑتی ، كب ہجر كے مرض سے شفا پائے گی
تپتی ياد كے سور ج ميں پل پل جلتی ہے ميری موم كی گڑي
Neelam
Copy
ڈھونڈ رھی ھوں اب تک ساحل - محبت كا كنارہ نہ ملا...
تيری آنكھوں كے سمندر ميں ڈوب چكی ھوں ميں جب سے
ڈھونڈ رھی ھوں اب تک ساحل - محبت كا كنارہ نہ ملا
Neelam
Copy
شطرنج - عشق پر كھيل كر وفا كی بازی ھم نيلم!
شطرنج - عشق پر كھيل كر وفا كی بازی ھم نيلم
مات كھائے بيٹھے ہيں جو ايک شخص كو ہارا ہے
Neelam
Copy
اک پری ذاد كے فرط شوق ميں آدم ذاد كا چہرہ ابھر آيا
اک پری زاد كے فرط شوق ميں آدم زاد كا چہرہ ابھر آيا
تاريک لمحوں ميں فراق يار اس چشم تر كو تڑپا گئی
رعنائی - خيال - يار ميں يہ رنج كيسے اتر آيا ھے
رگ جاں كے سحر سے نكل كر ياد اس كو رلا گئی
كيفيت تخيل ميں شرابور شكستہ دل بے اختيار ہی رو پڑا
نازنين كی نگاہ شوق بے چين حسرتوں كو بہكا گئی
سلاسل-درد ميں فروزاں ہيں تغافل كے صدمے تو ديكھ
موت كو پاس پايا تو طلب-ديدار يار دل ميں سما گئی
فنا كے سفر ميں ٹوٹ رہے تھے سانسوں كے دھاگے سبھی
لا حاصل محبتوں كا بوجھ لے كر جاں لبوں تک آ گئی
Neelam
Copy
اک پری ذاد كے فرط شوق ميں آدم ذاد كا چہرہ ابھر آيا
اک پری ذاد كے فرط شوق ميں آدم ذاد كا چہرہ ابھر آيا
تاريک لمحوں ميں فراق يار اس چشم تر كو تڑپا گئی
رعنائی - خيال - يار ميں يہ رنج كيسے اتر آيا ھے
رگ جاں كے سحر سے نكل كر ياد اس كو رلا گئی
كيفيت تخيل ميں شرابور شكستہ دل بے اختيار ہی رو پڑا
نازنين كی نگاہ شوق بے چين حسرتوں كو بہكا گئی
سلاسل-درد ميں فروزاں ہيں تغافل كے صدمے تو ديكھ
موت كو پاس پايا تو طلب-ديدار يار دل ميں سما گئی
فنا كے سفر ميں ٹوٹ رہے تھے سانسوں كے دھاگے سبھی
لا حاصل محبتوں كا بوجھ لے كر جاں لبوں تک آ گئی
Neelam
Copy
سجدہ كراں يار نوں تے كافر كہن گے لوگ،
سجدہ كراں يار نوں تے كافر كہن گے لوگ
دس ميريا ربا ! توں عشق كيوں بنايا اے
لہو بن كے دل و چ اتر گيا اے او
ميرے دل و چ پيار كيوں وسايا اے
عشق تاں درد دا پھوڑا الہڑ اے
مينوں خون دے اتھرو اينے روايا اے
عشق بھکاری دی بھيک دا كاسہ اے
مينوں بن بن جوگن گلياں اچ نچوايا اے
ہير رانجھا سسی پنوں
ايدھے پيچھے اوہناں اپنا آپ گنوايا اے
عشق تاں اساں نال چنگی كيتی
اساں تے قبراں و چ گھر بنايا اے
Neelam
Copy
ميں نے دنيا سے بغاوت كی تجھے چاہا تجھے مانگا
ميں نے دنيا سے بغاوت كی تجھے چاہا تجھے مانگ
نہيں تجھ كو ميری چاہت ميں تعلق توڑ ديتی ھوں
تيری راھيں ، تيری منزل ، تيرا قرار نہيں ھوں ميں
تيری راھيں، تيری منزل، تيرے قرار كی خاطر سب چھوڑ ديتی ھوں
بہت چاہا تجھے ميں نے، تيری كچھ بھی نہيں ھوں ميں
كيا خود سے ھے يہ وعدہ، تجھ سے اب منہ موڑ ديتی ھوں
كسی كے پہلو ميں بيٹھا تجھے جو ديكھ نہ پاؤں
سنو جاناں! اپنی ان آنكھوں كو پھوڑ ديتی ھوں
سب جانتی ھوں ميں كہ اب واپسی ناممكن ھے
پھر بھی ہر نئی صبح كو، اک نئی اميد جوڑ ديتی ھوں
Neelam
Copy
ڈگمگائی ہيں وہ كشتياں بھی جنھيں موجوں پر غرور تھا
ايسا كچھ نہيں كہ ہم ہی مبتلا- اضطراب-محبت ٹہھرے
ڈگمگائی ہيں وہ كشتياں بھی جنھيں موجوں پر غرور تھا
Iram Nawaz
Copy
ميرے پندار ميں ان كی يادوں كی پھوار پڑتی رہی
ميرے پندار ميں ان كی يادوں كی پھوار پڑتی رہی
آب ديدہ و نيم وا آنكھيں بہت دير تک بھيگتے رہے
پژمردگی آغوش ميں آفت جاں بنی بيٹھی رہی
بے وفائی كی باد تند چلی بد گمانی سے ان كی مرتے رہے
ہر آہٹ پر ان كے قدموں كی چاپ محسوس ہوتی رہی
بہت دير تک برہم و بدزن چشم براہ تڑپتے رہے
پھر حيات پريشان اس ايک مركز پر ٹھہری رہی
سہے عزاب اور رہے نڈھال زار زار ہم روتے رہے
بغاوت و چشم پوشی پر ان كی بدحواس يوں ہوئے
پژمردہ و چشم پر آب بہر ميں اترے اور لكھتے رہے
Neelam
Copy
ديكھ بابل تيرے آنگن كی چڑياں اكيلی روتی ہيں
بابل تيرے آنگن ميں معصوم سی چڑياں رہتی تھيں
جنھيں وقت كے پروں نے ايک ايک كر كے اڑايا تھا
بہت سنبھال كر ، چھپا كر تو نے ہم كو پالا تھا
زمانے كا كوئی شكاری ہمارے پاس نہ آنے پايا تھا
ماں باپ كے پاس ہم پريوں كی جيسی تھيں
انھوں نے اپنے خون پسينے سے ہم كو كھلايا تھا
پيار كا ہميں جہاں ملے خوشيوں كی بہار ملے
ايک ايک كر كے بابل تو نے ڈولی ميں بٹھايا تھا
تكليف ميں دونوں ہمارے لئے تڑپتے تھے
كسی بھی كمی كا احساس ہميں نہ دلايا تھا
كبھی آپ دونوں كی ياد نہ آئے يہی چاہا تھا
تيری بانہوں كے جھولے ميں اپنا بچپن بتايا تھا
ماں تو نے خود كو مٹا كر ہم كو بنايا تھا
اپنے ہاتھوں سے اپنا آشيانہ سجايا تھا
)مگر ديكھ بابل آج تيرے آنگن كی چڑياں.. اپنے اپنے دكھوں ميں اكيلی روتی ہيں.. دكھ تكليف ميں روتی ہيں تو كوئی ان كے ساتھ نہيں روتا.. وہ اكيلی ہی تكليفوں ميں خود سے لڑتی ہيں..
كوئی نہيں بابل جو ہمارے آنسو پونچھ لے آ كر... ماں رونے كو تيری گود چاہئے ہميں.. بابل رونے كو تيرا كندھا ، سر پر تيرا ہاتھ چاہئيے ہميں..ديكھ بابل تيرے آنگن كی چڑياں اكيلی روتی ہيں..
بہت اكيلی ہوتی ہيں..( ;
Neelam
Copy
محبت ميں ميرے ہمدم يہی الزام ہے ٹہھرا
محبت ميں ميرے ہمدم يہی الزام ہے ٹہھرا
سنگدل ہيں، مجرم ہيں، ہم ہی قاتل وفاؤں كے
Neelam
Copy
حيات كے بند دريچوں ميں ، تيری ياد چپ كہ سے چلی آتی ہے
حيات كے بند دريچوں ميں ، تيری ياد چپ كہ سے چلی آتی ہے
پھر آنسو ، آہيں ، تنہائی ، اور تيری ياد مل كر شور مچاتے ہيں
Neelam
Copy
ميرے شہر كے ہر شخص نے پتھر مجھ پر اٹھايا ہے..
برسوں بعد وہ ميرے شہر ميں آيا ہے
آنكھوں كو اس كی ياد نے بہت رلايا ہے
پوچھتا پھرتا ہے ہر كسی سے پتہ مير
ميرے گھر كا راستہ اس نے خود بھلايا ہے
مانتا ہے كہ اسے مجھ سے محبت ہے آج بھی
سر پر سہرا كسی اور كے نام كا سجايا ہے
بيٹھی رہی مہندی ہاتھوں ميں رچائے اس كے نام كی
بنا كر كسی اور كو دلہن پہلو ميں بيٹھايا ہے
سينے پر زخم ہزاروں كھائے بيٹھے ہيں
چہرے پر مسكراہٹ لئے درد كو چھپايا ہے
ہونٹوں ميں سسكتی آہيں دبا ركھی تھيں كب سے
دل نے آج انھيں كيسے ادھيڑ كر سجايا ہے
رسوائيوں كے ڈر سے اس كی گليوں كو چھوڑا ہم نے
ميرے شہر كے ہر شخص نے پتھر مجھ پر اٹھايا ہے
ہم نے تو صدا اسے اپنی پلكوں پر بٹھايا ہے
وہ اور ہوں گے جنھوں نے اسے نظروں سے گرايا ہے
لاكھ طوفاں تھے نفرتوں كے زندگی ميں آئے
پھر بھی ہنس كر بے رخيوں كو اپنايا ہے
چاہتا تھا بےوفا ہو كر بھی وفا اس كے نام رہے
خود كو ہار كر بھی ہم نے اس كو جتايا ہے
Neelam
Copy
ڈوبتے ہوئے بادبانوں كو بچايا نا خداؤں نے سبھی
وہ ازل سے ہی كسی اور كا تھا ہمارا كب تھ
فلک پر موجود چاند تھا وہ روشن ستارا كب تھ
جب بھی بڑھايا ہم ہی نے بڑھايا ہاتھ تمہاری طرف
تمھيں ہماری طرف ہاتھ بڑھانا گوارا كب تھ
دنيا ميں چاہنے والے اور بہت ہوں گے تمہيں
ہم نے تمہيں چاہا تم نے ھميں چاہا كب تھ
ڈوبتے ہوئے بادبانوں كو بچايا نا خداؤں نے سبھی
جب بھی ڈوبی ہوں ميں تمہارا سہارا كب تھ
ہر شب تمہارے انتظار ميں سجائے بازوؤں ميں گجرے
تم نے كبھی بھی خود كو ہمارے لئے سنوارا كب تھ
لٹا ديا اپنا دل اپنی زندگی اپنی جان بھی تم پر
ہم تو صدا تمہارے تھے بس اک تو ہمارا كب تھ
اعتبار كے ہر موڑ پر وفاؤں سے كھائے دھوكے ہم نے
كھوئے ہوئے رشتوں ميں صرف تمہارا خسارا كب تھ
Neelam
Copy
ڈوبتے ہوئے بادبانوں كو بچايا نا خداؤں نے سبھی
وہ ازل سے ہی كسی اور كا تھا ميرا كب تھا،
فلک پر موجود چاند تھا وہ روشن ستارا كب تھا...
جب بھی بڑھايا ہم ہی نے بڑھايا ہاتھ تمہاری طرف،
تمھيں ہماری طرف ہاتھ بڑھانا گوارا كب تھا..
دنيا ميں چاہنے والے اور بہت ہوں گے تمہيں،
ہم نے تمہيں چاہا تم نے ھميں چاہا كب تھا..
ڈوبتے ہوئے بادبانوں كو بچايا نا خداؤں نے سبھی،
جب بھی ڈوبی ہوں ميں تمہارا سہارا كب تھا..
ہر شب تمہارے انتظار ميں سجائے بازوؤں ميں گجرے،
تم نے كبھی بھی خود كو ميرے لئے سنوارا كب تھا...
لٹا ديا اپنا دل ، اپنی زندگی ، اپنی جان بھی تم پر،
ہم تو صدا تمہارے تھے بس اک تو ہمارا كب تھا..
اعتبار كے ہر موڑ پر وفاؤں سے كھائے دھوكے ہم نے،
كھوئے ہوئے رشتوں ميں صرف تمہارا خسارا كب تھا...
Neelam
Copy
محو گفتگو ھوں گے جب چاند كی آغوش ميں دونوں
خود كو بےتاب ہر پل تيرے عشق ميں كرلوں گی
تجھے اس قدر چاہوں گی كہ قيامت كروں گی
جس سحر انگيز منظر ميں تجھے پہلی بار ديكھا تھ
گر ياديں بھولنا چاہيں سوچوں سے بغاوت كروں گی
قيامت خيز لمحوں ميں تيری قربت ميں بہكوں گی
بكھرے ہوئے تمام جزبوں كی مزمت كروں گی
سر با سجود جس گھڑی خدا سے تمہيں مانگوں گی
جہاں كے سجدہ ريز ديوانوں سے عقيدت كروں گی
حرف دعا ميں شامل لبوں پر وصل كی
شام ہو جائے
ميں جب تک جئيوں گی تيری چاہت كروں گی
زمانہ روكنا چاہے مجھے جو تيری محبت سے
دنيا كے ظالم رواجوں سے عداوت كروں گی
تقدير كے نصابوں سے گر تيرا نام مٹ جائے
بخدا قسمت كی لكيروں سے نفرت كروں گی
محو گفتگو ھوں گے جب چاند كی آغوش ميں دونوں
روشن ستاروں كے جھرمٹ ميں تم سے الفت كروں گی
Neelam
Copy
دسمبر جانے والا ہے اب وہ نہيں آنے والا ہے
دسمبر جانے والا ہے
اب وہ نہيں آنے والا ہے
ٹھنڈی برف پر بيٹھ كر تم
خود كو كيوں جلاتی ہو
گھٹ گھٹ كر جيتی ہو
خود كو يوں تڑپاتی ہو
دسمبر جانے والا ہے
اب وہ نہيں آنے والا ہے
اس كی ياد كا ماتم تم
روز يوں ہی مناتی ہو
چھپ چھپ كر روتی ہو
خود كو يوں گنواتی ہو
دسمبر جانے والا ہے
اب وہ نہيں آنے والا ہے
برف كے شہر ميں رہتی ہو
سرد ہواؤں كو سہتی ہو
محبت غم ميں بہتی ہو
پل پل ميں تم مرتی ہو
دسمبر جانے والا ہے
اب وہ نہيں آنے والا ہے
زرد سے چہرے ميں رہتی ہو
كسی سے كچھ نہيں كہتی ہو
كيوں خود كو يوں گراتی ہو
تم بھول كيوں نہيں جاتی ہو
دسمبر جانے والا ہے
اب وہ نہيں آنے والا ہے
Neelam
Copy
Load More
Famous Poets
Mirza Ghalib
Allama Iqbal
Ahmed Faraz
Amjad Islam Amjad
Wasi Shah
Parveen Shakir
Faiz Ahmed Faiz
Munir Niazi
Jaun Elia
Gulzar
Tahzeeb Hafi
Ali Zaryoun
View More Poets