Poetry For Husband & Shohar Shayari in Urdu
Poetry For Husband is best way to express your words and emotion. Check out the amazing collection of express your feeling in words. This section is based on a huge data of all the latest Romantic Poetry in Urdu For Husband & husband wife quotes that can be dedicated to your family, friends and love ones. Convey the inner feelings of heart with this world’s largest poetry for husband in 2 lines, love quotes for husband & couple poetry in urdu compilation that offers an individual to show the sentiments through words.
Poetry For Husband Images
تیرا لباس ہوں میں اور میرا لباس ہے تو
عجیب شے ہے محبت کے ہم کہاں جائیں
تیرے پاس ہوں میں بھی میرے بھی پاس ہے تو
میں نے خود کو فراموش کیا تیرے لیے
عام ہے سارا جہاں میرے لیے خاص ہے تو
بند ہونٹوں پر میرے ریت جمی جاتی ہے
میرے پاس ہے پھر بھی میری پیاس ہے تو
درمیان تیرے میرے جب سے لوگ آنے لگے
اس کے بعد سے میں تنہا اور بے ایس ہے تو
زمانہ ہم کو جدا کر سکے نہیں ممکن
محبت میں جو ناخن ہوں میں تو ماس ہے تو
دور ہو کر بھی نہیں ہے کوئی دوری
تیرے قریب ہوں میں میرے بھی پاس ہے تو
یہ کون تیرے میرے درمیان ہے جاناں
کے میں بے درد میں ہوں اور محو یاس ہے تو
زندگی میری تیرے گرد گھومتی ہے فقط
عام ہے سارا جہاں میرے لیے ایک خاص ہے تو
عجیب شے ہے محبت میں کہیں چلا جاؤں
تیرے قریب ہوں میں اور میری پیاس ہے تو
جی میں آتا ہے کہ تعویذ بنا لیں تم کو
پھر تمہیں روز سنواریں تمہیں بڑھتا دیکھیں
کیوں نہ آنگن میں چنبیلی سا لگا لیں تم کو
جیسے بالوں میں کوئی پھول چنا کرتا ہے
گھر کے گلدان میں پھولوں سا سجا لیں تم کو
کیا عجب خواہشیں اٹھتی ہیں ہمارے دل میں
کر کے منا سا ہواؤں میں اچھالیں تم کو
اس قدر ٹوٹ کے تم پہ ہمیں پیار آتا ہے
اپنی بانہوں میں بھریں مار ہی ڈالیں تم کو
کبھی خوابوں کی طرح آنکھ کے پردے میں رہو
کبھی خواہش کی طرح دل میں بلا لیں تم کو
ہے تمہارے لیے کچھ ایسی عقیدت دل میں
اپنے ہاتھوں میں دعاؤں سا اٹھا لیں تم کو
جان دینے کی اجازت بھی نہیں دیتے ہو
ورنہ مر جائیں ابھی مر کے منا لیں تم کو
جس طرح رات کے سینے میں ہے مہتاب کا نور
اپنے تاریک مکانوں میں سجا لیں تم کو
اب تو بس ایک ہی خواہش ہے کسی موڑ پر تم
ہم کو بکھرے ہوئے مل جاؤ سنبھالیں تم کو
مگر ہے یہ بھی خواہش بیوی سادی ہو تو بہتر ہے
وہ ایسی ہو کہ باتیں اسکی سن کے دل بہلتا ہو
مگر غصے میں چپ رہنے کی عادی ہو تو بہتر ہے
اسے کھانا بنانے کا ہنر بھی خوب آتا ہو
مگر وہ صبر سے سب کچھ ہی کھاتی ہو تو بہتر ہے
ضروری ہے کہ کچھ شوخی بھی اسکی سادگی میں ہو
تو موقعے پر کبھی وہ منہ بناتی ہو تو بہتر ہے
ادب سے بھی شغف رکھتی ہو کہ شاعر کی بیوی ہے
وہ دل کی بات شعروں میں سناتی ہو تو بہتر ہے
ہمیشہ منہ بسورے گھر میں رہنا نامناسب ہے
مگر موقع بموقع روٹھ جاتی ہو تو بہتر ہے
میں گھر جا کر اسے دیکھوں تو دل آرام پاتا ہو
میں جب دیکھوں اسے وہ مسکراتی ہو تو بہتر ہے
کسی موقعے پہ کیسی بات کرنی ہے سمجھتی ہو
کہاں خاموش رہنا ہے سمجھتی ہو تو بہتر ہے
اگرچہ یہ بھی خواہش ہے کہ خود بھی حور جیسی ہو
مگر وہ گھر کو جنت سا بناتی ہو تو بہتر ہے
سویرے گرم چائے بیڈ پہ میرے لے کے آتی ہو
"اٹھیں نا جان" کہہ کر وہ جگاتی ہو تو بہتر ہے
جو گھر سے میں کہیں جاؤں تو مجھ کو یاد کرتی ہو
جو گھر آؤں خوشی سے مسکراتی ہو تو بہتر ہے
اجی ٹینڈے ٹماٹر لے کے آنا سب ہی کہتی ہیں
کبھی وہ بے وجہ بھی کال کرتی ہو تو بہتر ہے
وہ دونوں حسن یعنی سیرت و صورت بھی رکھتی ہو
علاوہ ان کے جو بولا ہے ویسی ہو تو بہتر ہے
نہ ایسی ہو کہ ہر دم ناک میں ہی دم کیے رکھے
کبھی وہ شان تھوڑا سا ستاتی ہو تو بہتر ہے
میں ہر رشتہ میں کھلتا پھول لیکن خوبصورت ہوں
محبت کا نشاں ہوں چاہتوں کی بہتی ندیا ہوں
وفا کی نام پر پستی ہوئی میں ایک عورت ہوں
میری دامن میں خوشیاں ہیں محبت کی روانی ہے
مگر افسوس میری رنج میں ڈوبی کہانی ہے
مجھے شامل کیا اس دور وحشت نے نظاروں میں
مجھے بیچا گیا رسم و رقاجوں ک بازاروں میں
میرا حق چھین کر مجھ سے مجھے محروم کر ڈالا
مگر اشکوں کی بارش نے مجھے مشروم کر ڈالا
میری تحلیق تو شاہکار ہے دونوں جہانوں میں
کھلونا ہو گئ کیوں زندگی ان آشیانوں میں
مجھے دل میں بسالو میں تماری ہی حقیقت ہوں
تمارے جسم و جاں عزت تمہارے گھر کی زینت ہوں
سرور وکیف ہوں میں زندگی بھر کی ضرورت ہوں
میں تحفہ خدا آدم وہی پر نور عورت ہوں
کہ ہو جیسے چنگاریوں کا فوارہ
نہ دیکھی کبھی اس کے چہرے پہ ہنسی
چڑھا رہتا ہے اس کا ہر وقت پارہ
صبح شام اس کے گزرتے ہیں ایسے
کبھی گالیاں دیں کبھی مجھ کو مارا
جو بیتے ہے مجھ پہ وہ میں جانتا ہوں
کئے جا رہا ہوں مگر میں گزارہ
سنا تھا کہ گھر کو بناتی ہے بیوی
مگر میری بیوی نے گھر ہی اجاڑا
گزرتی تھی کیا خوب شادی سے پہلے
اے کاش رہتا سدا میں کنوارہ
میری جان اک بار چھوڑے اگر وہ
کروں گا نہ شادی کھبی میں دوبارہ
باتیں کر کر کے میرا مغز وہ کھاتا ہے بہت
جب بھی سنتا ہے کسی فلم کے گانے ظالم
سیٹیاں مار کے گانے وہ سناتا ہے بہت
ایک پیسہ بھی کماتا نہیں ہے ہڈ حرام
پھر بھی طعنوں سے میرے دل کو جلاتا ہے بہت
دانت پیلے ہیں اور رنگ بھی کالا کالا
آ کے غصے میں میری توبہ چلاتا ہے بہت
ایسے شوہر سے تو اچھا تھا کنواری رہتی
مجھ پہ دن رات نئے ظلم یہ ڈھاتا ہے بہت
بیل لگتا ہے بڑا موٹا ہے اور گنجا ہے
پھر بھی بالوں کو ہر اک وقت بناتا ہے بہت
ایک لڑکا بگھارتا ہے دال
دال کرتی ہے عرض یوں احوال
ایک دِن تھا کہ سورہا تھا تُو
وقت کو یوں ہی کھو رہا تھا تُو
گھر تِرا تھا سکوں کا گہوارہ
اور تھا یہ گھر تجھے بہت پیارا
چائے پی پی کے تُو تھا لہراتا
دھوپ لیتا کبھی ہوا کھاتا
ایک امّاں تھی مہربان ترِی
دِل سے کھا نا تجھے کھِلاتی تھی
یوں تو گھر میں سبھی تھے، ماں باوا
تجھ سے کرتے تھے نیک برتاوا
جب کیا تجھ کو پال پوس بڑا
کوئی تجھ پر کچھ ایسے آن پڑا
گئی تقدیر یک بیک جو پلٹ
زندگانی کو کردیا تلپٹ
یک بیک طے ہوئی ترِی شادی
ترِی دلہن تھی یاکہ شہزادی
ہوگئی دَم کے دَم میں بربادی
چھِن گئی ھائے تیری آزادی
ایک ظالِم سے یوں پڑا پالا
جِس نے کولہو میں ہے تجھے ڈالا
کیا کہوں میں کہاں کہاں کھینچا
جیسے منڈی میں تجھ کو جا بیچا
پہلی تاریخ کو کمال کیا
تیری تنخواہ کو حلال کیا
نہ سنی تیری آہ اور زاری
خوب بیوی نے کی خریداری
پھر مقدر تجھے جو گھر لایا
اُس نے یاں اور بھی غضب ڈھایا
دھکّے دے کر کچن میں بھیج دیا
کام سارا ترے سپرد کیا
بولی امّاں سے، اے مرِی اماں!
یاں پہ بیٹھو ذرا، چلی ہو کہاں
کام کچھ بھی نہ اب کرو گی تُم
تھک چکی ہو تو سو رہو گی تُم
ڈالیں مرچیں نمک لگایا خوب
کی شکایت ، تو جی جلایا خوب
ہاتھ دھوکر پڑی تھی پیچھے یوں
تجھ کو کرنا تھا یوں ہی خوار و زبوں
تُو نے رو کر طلب کیا انصاف
ھائے بیگم ، مِرا قصور معاف
کہا لڑکے نے میری پیاری دال
تجھ کو معلوم ہے مِرا سب حال
وہ تو رتبہ مِرا بڑھاتی ہے
جو پکاتا ہوں میں ، وہ کھاتی ہے
نہ ستانا ، نہ جی جلانا تھا
یوں مجھے آدمی بنانا تھا
باقی وقت میں صرف کھاتا ہے
گھر کے کاموں سے کوئی غرض نہیں
پیٹ کے علاوہ اور کچھ سوجھتا ہی نہیں
کام چوری میں اسکا کوئی ثانی نہیں
غیروں کے سوا گھر والوں سے دوستی نہیں
باہر کا غصّہ گھر والوں پہ نکالے
باہر بلّی اور گھر میں شیر بن جائے
اچھا خاصا بندہ جب شوہر بن جائے
باہر اردلی اور گھر پر تھانہ دار کہلائے
شوہر نامدار جب گھر میں داخل ہوجائے
معصوم بچّے کونے کھدروں میں چُھب جائے
مظلوم بیوی کو گھسیٹنا اس کا ماٹو ہے
خود ہٹ حرام اور ایک نمبر کا پٹھو ہے
تو میری جان ہے ، دلبر ہے ،میرا شوہر ہے
میں تیری بیوی ہوں تجھ سے وفا نبھاتی ہوں
تو سچ بتا تیرا آفس میں کس سے چکر ہے ؟
تو روز آتا ہے دفتر سے لیٹ ہی گھر میں
عزیز میں نہیں تجھ کو عزیز دفتر ہے
کسی حسینہ سے دل کو لگا نہ بیٹھے کہیں
مجھے تو رہتا ہر اک لمحہ بس یہی ڈر ہے
کروں گی تجھ سے نہ زیور کی کوئی فرمائش
کہ میرے واسطے شوہر ہی میرا زیور ہے
نہ کہنا کرتی نہیں کچھ بھی سارا دن گھر میں
پکا کے رکھا ہے کھانا و صاف بستر ہے
نہ ساس سے نہ سسر سے کوئی شکایت ہے
زباں کا سخت تو بس میرا چھوٹا دیور ہے
کبھی بھی مجھ سے تو جانو ناراض نہ ہونا
گزارنا ترے بن ایک پل بھی دوبھر ہے
تو اپنے شعروں میں مجھ کو کھری سناتا ہے
میں روٹھ جاؤں گی سمجھے اگر تو بہتر ہے
میں تجھ سے لڑ کے کبھی بھی نہ میکے جاؤں گی
مجھے عزیز تو شوہر ہے اپنا یہ گھر ہے
بس اتنی عرض ہے جو آ رہیں میری ممی
تو اچھی بات تمھیں تھوڑا ساس کا ڈر ہے
اے پیاری بیوی تو کتنی ہی بھولی بھالی ہے
تو بھولی بھالی سی رکھتی ہے مجھ پہ پوری نظر
میں سوچتا ہوں کہاں سے جاسوسہ پا لی ہے
مجھے تو لگتا ہے شوہر نہیں میں نوکر ہوں
مزاج رہتا ترا رات دن جلالی ہے
تمھارے ابا میاں اور اماں ہیں اچھے
زباں کی سخت فقط میری چھوٹی سالی ہے
جو پوچھو کھانا پکایا ہے آج کیا تم نے
جواب دیتی ہو بس چائے کی پیالی ہے
اے بھولی بھالی نہ کرنا کوئی بھی فرمائش
کہ میرے پیٹ کی طرح سے جیب خالی ہے
مطالبہ ہے ترا تجھ کو بس گھماتا رہوں
مطالبوں نے ترے میری جان کھا لی ہے
تو مجھ سے یوں ہی خفا ہو گئی اے جان وفا
نئی یہ بیوی نہیں میں نے بلی پالی ہے
کسی کو کیا ہے پتا کتنا مجھ سے لڑتی ہے
سبھی سمجھتے ہیں جوڑی بڑی مثالی ہے
میں دے تو دیتا ہون تنخواہ ساری ہی تم کو
تو پھر بھی کیوں تری رہتی نظر سوالی ہے
یہ سائیں سائیں مرا پرس کر رہا ہے جو آج
رقم تو تو نے ہی لگتا ہے سب نکالی ہے
میں تیرے حسن کا کرتا ہوں اعتراف مگر
ہے دیکھنے میں ہی گوری تو دل کی کالی ہے
اب اور کہتا نہیں تجھ کو جان من کچھ بھی
کہ میری باتوں سے صورت بری بنا لی ہے
کہا ہے جو بھی اسے بھول جا اے جان قرار
کہ گھر میں آج میری ساس آنے والی ہے
یوں مرجھائے ھوئے کیلے پہ بہار آ گئی
وہ بادام ہیں یا تیرے لبوں کی ھے دلکشی
ھونٹوں پہ چھا گئی ھے اناروں کی وہ ہنسی
خربوزے نے بھی اپنے رنگ میں تجھکو رنگ دیا
تربوز کی مٹھاس تیری باتوں میں آ گئی
تیری گال سیب بن کے نظر میں سما گئی
آموں کو چوسنے میں تھی تیری اک ادا
خوبانیوں کے رنگوں جیسی چھائی ھوئی حیا
کھٹے مٹھے آڑؤ تیرے الفاظوں میں بس گئے
وہ ناشپاتی کی جھلک تیرے ڈمپل پہ چھا گئی
تیری گال سیب بن کے نظر میں سما گئی
نینوں میں تیرے رس بھری کا رنگ آ گیا
انگوروں کا ظالم نشہ تجھ پہ چھا گیا
تیرے گیسوؤں میں سنگھاڑوں نے مسکن بنا لیا
اور رات الائچی بن کے تیری سانسیں مہکا گئی
تیری گال سیب بن کے نظر میں سما گئی
وہ کینو مالٹے کا رس تیرا وجود ھے
ھر ایک موسم کا پھل تجھ میں موجود ھے
تیرے لباس کے رنگوں میں جامن کی ھے جھلک
اور فالسوں کی ترشی میں تو مجھکو بہا گئی
تیری گال سیب بن کے نظر میں سما گئی
جیسے مرجھائے ھوئے کیلے پہ بہار آ گئی
میں اس عہدے پر ہوں جو دکھائی نہیں دیتا ، میرے کندھوں پر کوئی رینک نہیں
میں سلیوٹ نہیں کرتی ، لیکن فوج کی دنیا میں میرا مسکن ہے
میں احکام کی زنجیر میں نہیں ،لیکن میرا شوہر اس کی اہم کڑی ہے
میں فوجی احکام کا حصہ ہوں ، کیوں کہ میرا شوہر ان کا پابند ہے
میرے ہاتھ میں کوئی ہتھیار نہیں ، لیکن میری دعائیں میرا سہارا ہیں
میری زندگی اتنی ہی جانگسل ہے ، کیوں کہ میں پیچھے رہتی ہوں
میرا شوہر ، جذبہ حریت سے بھرپور ، بہادر اور قابل فخر ، انسان ہے
تپتے صحرا ہوں ، ریگستان ہوں ، برفیلے میدان یا کھاری سمندر
ملک کی خدمت کے لئے اس کا بلاوہ، کسی کی سمجھ میں نہیں آسکتا
میرا شوہر، قربانی دیتا ہے اپنی جان کی ، میں اور میرے بچے بھی
میں سرحدوں سے دور ، امیدوں کے ہمراہ ، اپنے پر آشوب مستقبل کی
میں محبت کرتی ہوں اپنے شوہر سے ، جس کی زندگی سپاہیانہ ہے
لیکن میں ، فوج کے عہدوں میں نمایا ں ہوں ، کیوں کہ میں فوجی کی بیوی ہوں
کیا تو بھی بے قرار ہے جو میں وہاں نہیں ؟
میکے میں میری جان تجھے تیسرا ہے دن
تیرے بغیر رہنا تو اک پل آساں نہیں
شادی سے پہلے میں نے جو پوچھا کرے گی پیار
شرما کے چپ تھی جیسے کہ منہ میں زباں نہیں
ہے یاد پہلی بار وہ چھونا ترا بدن
اور تیرا مجھ سے کہنا نہیں میری جاں نہیں
میری وفا اے میری شریک حیات آ
جو تو نہیں ہے گھر میں تو گھر کا سماں نہیں
جلتے بدن کے شعلوں کو کیسے بجھاؤں میں
الفت نہیں ہے مجھ کو بتا میں جواں نہیں؟
اب لوٹ آ کہ نیند بھی آتی نہیں مجھے
ایسا کسی کا لیتا کوئ امتحاں نہیں
میری طرح اداس ہے اس کے لیے ہی آ
کیا صرف میری بیوی ہے سونو کی ماں نہیں؟
کپڑے نہیں بدلتا ، بناتا نہیں ہوں شیو
زاہد کو آج لگتا ہی اچھا جہاں نہیں
گلے سے لگا کر ساری رنجشیں مِٹاتی ہے
کس قدر پیار ہے اُسے مُجھ سے
میرے سارے نخرے ہنسی خُوشی اُٹھاتی ہے
کبھی بھی اِختلافِ رائے پیدا نہیں ہوئی
میرے سروں کے ساٹھ اپنی آواز مِلا تی ہے
نفاست کوٹ کے بھری ہے اُس کے ہاتھوں میں
کتنے سلیقے سے ہر شے کو سجاتی ہے
ڈرتی ہے بدنامی اور رُسوائی سے وُہ
اپنی محبت کو دوسروں سے چُھپاتی ہے
راہیں تکتی ہے سارا دِن میرے آنے کی
جب لوٹ کے آؤں میں گلے سے لگاتی ہے
ایہہ سپیشل ان کے لیے کال ہے سس امی جی
۔
موبائل ذرا اوہناں نوں بلا کے پھڑا دو پلیز؟
اواز سنن لئی میرا ھندا پیا برا حال ہے سس امی جی
۔
مجھے رات رات بھر بیگم کے بن آؤندی نہیں ہے نیندر
رو رو کے میرا مونہہ ھو گیا لا لو لال ہے سس امی جی
۔
آپ کہیں تو وہاں آ کے پے جاؤں بیگم کے پیریں
ٹیل می تواڈا ایہدے بارے کی خیال ہے سس امی جی
۔
اج توں بعد میں نہ کبھی لڑوں گا ان کے ساتھ
تصویر بیگم دی تے ہتھ رکھ کے کھادی گال ہے سس امی جی
۔
چھیتی کرو بلاؤ بیگم نوں اینی دیر نوں میں ویکھ لاں
مجھے لگتا ہے سڑ گئی چلہے تے دال ہے سس امی جی
ہر گند کا الزام سسرال پہ ڈال دیتی ہے
اپنی ہر فرمائش جوتے کے زور پہ منوائے
ہم کچھ کہیں تو ہس کے ٹال دیتی ہے
کیا مجال میری جو مزاجِ یار کے خلاف بولوں
کہ القابات بھی وہ چن کے کمال دیتی ہے
القابات جو کم پڑ جائیں تو نہ پوچھو یارو
دو چار جوتے بھی پھر وہ نال دیتی ہے
دے کے جاتا ہوں پیسے مرغِ مصلم کے
گھر لوٹتا ہوں تو چھو لو کی دال دیتی ہے
کبھی سر تال ہوتے تھے ہماری روح کی غذا
اب بیگم کی کھپ کھپ جان گال دیتی ہے
پوچھ بیٹھوں جو غلطی سے کوئی بات اس سے
آگے سے تو کر وہ لاکھوں سوال دیتی ہے
مہماں ہواگر سسرال سے تو سر باندھ لیتی ہے
ہو میکے سے تو پھر اتارمیری بھی کھال دیتی ہے
سٹار پلس سے سیکھی ہیں کیا خوب مہارتیں
ہر بات میں چل کوئی نہ کوئی چال دیتی ہے
سن لے یا رب ہن تے فریاداں میریاں
تیری ذات مصیبت سے سب کونکال دیتی ہے
جہاں کوئی مطلب کی چیز نظر آتی ہے یاسر
خود غرض دنیا وہاں ڈال اپنا جال دیتی ہے
شوہر کی حجامت بھی بناتی ہیں بیویاں
جو شوہر سےدس بارہ سال بڑی ہیں
وہ ماں کی طرح حکم چلاتی ہیں بیویاں
منےسےشوہر کو ماں کےخلاف بھڑکا کر
یوں کئی لوگوں کو گدھا بناتی ہیں بیویاں
کچھ ایسےگدھے شوہر بھی ہوتے ہیں
جنہیں اپنی انگلیوںپہ نچاتی ہیں بیویاں
گاما پہلوان ہو یا اصغرجیسا مسکین
یہاں ہر کسی کو ستاتی ہیں بیویاں
جب شوہر کو ماں کہ خلاف بھڑکانا ہو
پھر بڑےلذیز کھانے کھلاتی ہیں بیویاں
تو بڑے پیار سے چاؤ سے بڑے مان کے ساتھ
اپنی نازک سی کلائی میں چڑھاتی مجھ کو
اور بے تابی سے فرصت کے خزاں لمحوں میں
تو کسی سوچ میں ڈوبی جو گھماتی مجھ کو
میں تیرے ہاتھ کی خوشبو سے مہک سا جاتا
جب کبھی موڈ میں آ کر مجھے چوما کرتی
تیرے ہونٹوں کی میں حِدّت سے دِہک سا جاتا
رات کو جب بھی نیندوں کے سفر پر جاتی
مرمریں ہاتھ کا اِک تکیہ بنایا کرتی
میں تیرے کان سے لگ کر کئی باتیں کرتا
تیری زُلفوں کو تیرے گال کو چوما کرتا
جب بھی تو بندِ قبا کھولنے لگتی جاناں
اپنی آنکھوں کو تیرے حسن سے خیرہ کرتا
مجھ کو بے تاب سا رکھتا تیری چاہت کا نشہ
میں تیری روح کے گلشن میں مہکتا رہتا
میں تیرے جسم کے آنگن میں کھنکتا رہتا
کچھ نہیں تو یہی بے نام سا بندھن ہوتا
اے میاں کہیں لے چلو
کوئی سیر ہو کوئی لطف ہو
کچھ بدن میرا چست ہو
کچھ جان میں جان آئے
کچھ کھائیں چل کے شام کو
چلو چھوڑو اب سب کام کو
کمزور شوہر کا جواب
تجھے منڈی لے کے جاؤں گا
تیرا وزن میں کرواؤں گا
گر اچھا ریت مل گیا
تجھے نقد بیچ آوں گا
تیری صحت بن جائے گی
میری زندگی بچ جائے گی
Os Quom K Hr Aik Munsif Ko Mita Do
Jo Khoon Ki Holi Se Rachatay Hain Tamasaha
Os Dharm K Hr Aik Pujari Ko Mita Do
Ye Juramay Khamosh Kb Tk Kro Gaiy Tm
Phir Nara-A-Takbeer Se Hr Kufir Mita Do
Is Raat Siah Raat Ki Subha Ki Khatir
Hr Zulm K Tarek Andheray Ko Mita Do
Ab Dais Ki Khatir Bhi Kuch Waqt Nikaalo
Or Jurm K Har Bab Ko Chun Chun K Mita Do
تجھے دیکھ دیکھ ہنسنا
پڑی ہے مجھے بتانی
سنگ تیرے زندگانی
لب پہ اڑی ہے میری جان ہائے
میاں جھڑک جھڑک میاں جھڑک جھڑک جائے
ہر وقت ہے مجھے جتاتا
کام نا تجھے ہے آت
ہوٹل سے مجھے روزانہ
لانا پڑتا ہے کھانا
چھوٹے گی کب میری جان ہائے
میاں جھڑک جھڑکمیاں جھڑک جھڑک جائے
تنگ آ کے میں بھی بہلی
لائے تھے کیوں تم ڈولی
ابے میرے کے پیسے
ہڑپ کیئے تھے کیسے
رہا نہ تھا یہ دھیان ہائے
میاں جھڑک جھڑک میاں جھڑک جھڑک جائے
اوقات اپنی میں رہنا
اس سے آ گے نہ کہنا
واپس تجھے کرنا ہوگا
سود بھی بھرنا ہوگا
بمعہ اس سارے سامان ہائے
میاں جھڑک جھڑک میاں جھڑک جھڑک جائے
بن گیا پھر بھولا
پھر آ گے آ کر بولا
تجھ سے مجھے کوئی پیارا
دنیا میں نہیں ہے یارا
تو ہی تو ہے میری جان ہائے
میاں دبک دبک میاں دبک دبک جائے
تمام دوائیں بچوں سے دور رکھیں
تم سے ملنے کی اب کیا جستجو کریں
طبعیت خراب ہو تو ہم سے رجوع کریں
ہماری تو چاہت کا کچھ تو خیال کریں
دوائی کو اچھی طرح ہلا کر استعمال کریں
دل میرا ٹوٹ گیا جب اٹھی اس کی ڈولی
لے لو صبح و شام روزانہ ایک گولی
اب تو آپ عشق کرنے پر رضامند ہیں
پر معاف فرمائیے اتوار کر کلینک بند ہے
جب کرلی ہے شادی تو نہ پچھتانا چاہیے
ماں باپ روٹھ جائے تو پروا نہ کر کوئی
بیوی کو مگر جلدی سے منانا چاہیے
غصہ جو آئے آپ کو ماں باپ پہ اتار
بیوی کو مگر آنکھ نہ دکھانا چاہیے
بھائی جو شرارت کرے خوب مارنا اسے
سالے کو مگر سر پہ بھی بٹھانا چاہیے
عادل نے جو کہا ہے وہ سب سچ تو ہے مگر
جو شخس ہو ایسا اسے مر جانا چاہیے
Shakl Achchi Ho Dil Achcha Hone K Nhi Koi Fayde
Her Jagha Aaj Feshion Ka Bol Bala Hai
Khubsurat Biwi Ho Jiski Wohi Takdeer Wala Hai
Taleem Ke Sath Smart Hona Bout Zaroori Hai
Kya Kre Socity Me Biwi Ko Lekr Jana Bhi Ek Majboori Hai
Biwi Agr Kabil Na Ho To Shoher Ki Ruswai Hai
Or Jo Kabil Hone Ki Koshi Kre To Ghar Me Chiri Larai Hai
وہ شوہر ہے یا سزا دیکھا ناں جائے
یہ کن نظروں سے اس نے اماں کو دیکھا
کہ اسکا وہ دیکھنا ابا کو دیکھا ناں جائے
میری پھوپھی کو اس نے نجانے کیا سنایا
تڑپنا پھپھو کا پھر وہ دیکھا ناں جائے
میری بہنا کو عشق کا کیسا سبق پڑھایا
مچلنا گڈی کا پھر وہ دیکھا ناں جائے
بھیا نے کراٹے کا اک ایسا داؤ لگایا
پھر اسکا بھاگنا ہائے دیکھا ناں جائے
جاذب اس کے سوا اب کون ہے میرا
اسے اب پہلو میں سجا دیکھا ناں جائے
میری بیوی چونک اٹھی، مجھے یوں پکارا
خبردار بتاؤ اسے نہ میرے خواب میں آئے
اسے آنا ہی ہے تو، تمہارے خواب میں آئے
تمہاری بیوی بن کے مجھے نہ ڈرایا کرے
تمہارے ہی خوابوں میں وہ آیا جایا کرے
اب کے آئی اگر وہ، تو پکڑ کے بٹھا لوں گی
سوکن نہ بناؤں اسے، بس بھابی بنا لوں گی
میری بیوی کے خواب کتنے سہانے ہیں
لگتا ہے جاوید کے یہ جانے پہچانے ہیں
سچ کو جھوٹ کے دریا میں ڈبویا تو نے
اپنے دامن پہ لگا داغ نہ دھویا تو نے
تھا بھرم تیرا جو باقی وہ بھی کھویا تو نے
ہے جو ہمت تو حقائق بھری روداد بھی سن
بے بس و بےکس و مجبور کی فریاد بھی سن
تھی وہ منحوس گھڑی جب تیرا رشتہ آیا
تیری بہنوں نے تجھے شیخ عرب بتلایا
آکے دیکھا تو یہاں کچھ بھی نہ گھر میں پایا
خواب سب ٹوٹ گئے چھا گیا غم کا سایا
دل پہ جو بیت رہی ہے وہ بتاؤں کیسے
روح کے زخم بتا تجھ کو دکھاؤں کیسے
کتنے ارمان لئے گھر میں تیرے آئی تھی
میرے اخلاص میں دریاؤں کی گہرائی تھی
سازوسامان کا انبار ساتھ لائی تھی
بول کیا چیز تھی جو تو نے نہیں پائی تھی
پھر بھی اب تیری نظر مجھ سے خفا رہتی ہے
یعنی آمادہ صد جو رو جفا رہتی ہے
بے شرم یہ تو بتا زچہ بنایا کس نے
پھول پر پھول لگا تار کھلایا کس نے
مرمری جسم کو دن رات ستایا کس نے
دائمی روگ میری جان کو لگایا کس نے
کوئی گورا کوئی کالا کوئی کانا کوئی کانی
سب تیرے ذوق ہوس کی ہے یہ کارستانی
تیری اماں نے کبھی اپنا نہ سمجھا مجھ کو
تیری بہنوں نے ہمیشہ کیا رسوا مجھ کو
اور تو نے بھی کبھی دل سے نہ چاہا مجھ کو
سب نے مل مل کے صبح شام ہی کوسا مجھ کو
اس جہنم میں تیری کیا نہ سہا ہے میں نے
جان پہ کھیل گئی اف نہ کہا ہے میں نے
مجھ سے یہ شکوہ کہ میں تیری وفادار نہیں
تجھ سے رغبت نہیں الفت نہیں اور پیار نہیں
تیری خدمت سے ہرگز مجھے انکار نہیں
تو جفاکش ہے تیرا کوئی کردار نہیں
میرا اللہ تجھے نیک ہدایت دیدے
عقل دے شرم دے تھوڑی سی شرافت دیدے
دنیا میں تمام شوہروں سے ہوں شوہر ٹاپ میں
کہنے کو تو ہوں تین بچوں کا باپ میں
بیوی کو تو نہیں کہتا کہتا ہوں آپ میں
اک دن فرمائش کر بیٹھی لادو مجھ کو جوتا تم
جوتا لانے پہنچ گیا سب سے اونچی شاپ میں
دکاندار کے کہنے پر کمر سے اٹھائی قمیض میں نے
اور بولا اپنے ساتھ لایا ہوں جوتے کا ناپ میں
Illuminates My Soul
And As Each Sound Goes Deeper,
It's YOU That Makes Me Whole
There Is No Corner, No Dark Place,
YOUR LOVE Cannot Fill
And If The World Starts Causing Waves,
It's Your Devotion That Makes Them Still
And Yes You Always Speak To Me,
In Sweet Honesty And Truth
Your Caring Heart Keeps Out The Rain,
YOUR LOVE, The Ultimate Roof
So Thank You My Love For Being There,
For Supporting Me, My Life
I'll Do The Same For You, You Know,
My Beautiful, Darling Wife
Poetry For Husband
Mutual listening, efforts from both partners and respect serve as the bases for a good marriage. That is, spouses are willing to accommodate each other and are open to criticism. A successful marriage is marked by joy and security between the spouses. However, expressing love for your spouse may hold different meanings for different people.
To help you choose the wise word to express your feelings here we are sharing some amazing poetry for husband and wife poetry. Receiving love and affection has benefits for the mind, the heart, and society. Your confidence and self-esteem significantly increase, in addition to aiding you in maintaining satisfying, long-lasting relationships. You can grow closer and more trusting with your loved one. To find the best husband-wife quotes in urdu here is to say out your heart out loud.
The bond that blossoms over time, with moments of joy, sacrifice, and camaraderie. Some of the famous poets touched upon love and relationship themes, such as Mirza Ghalib, Allama Iqbal, and Faiz Ahmed Faiz, lending their shayaris an eternal touch in poetry for husband in Urdu. They candidly touch the hearts of readers, depicting how a husband-wife relationship ought to be.
Without love, it would be impossible for you and your partner to have a happy, fulfilling relationship. Increase the love of your relationship with your partner by sending him the amazing poetry for husband in Urdu. If you want to find some lovey-dovey poetry for your husband in Urdu or go through some quotes about husband and wife in Urdu, you can find a great collection of Shayari at Hamariweb, reflecting the true emotions of love and togetherness.
A lovely collection of romantic Urdu shayari perfect for expressing heartfelt feelings to loved ones.
- Muntaha , Karachi
- Thu 23 Oct, 2025
There’s just something magical about love poetry in Urdu. It says things that are hard to put into words. I love how romantic shayari in Urdu captures both the sweetness and the pain of love so beautifully.
- Fatima , Islamabad
- Tue 21 Oct, 2025
This love poetry section is full of warmth and beautiful emotions. Each poem captures the feeling of love perfectly. I enjoy visiting this page again and again.
- Haris , Karachi
- Thu 16 Oct, 2025











