POORANE KHAT

Poet: Imran Ahmed Nami By: IMRAN AHMED NAMI, Karachi

دلِ حزیں پہ وہ چپ سی نمی اب تک ہے
کبھی جو درد تھا، وہ نرمی اب تک ہے

نہ اُس کو وقت ملا، نہ ہمیں ہنرِ اظہار
سو ایک خواب کی صورت وہ بے خودی اب تک ہے

مرے سکوت میں چھُپا ہے وہ ایک حرفِ طلب
جو اُس کے نام سے لب پر تھمی ہوئی اب تک ہے

زمانہ بُھول گیا داغِ دل کا افسانہ
مگر وہ زخم، وہی خاموشی اب تک ہے

وہی خیال، وہی چاندنی سی ساعتِ ہجر
مرے خیال کے اندر بسی ہوئی اب تک ہے

یہ دل فریب تمنّا میں جلتا رہتا ہے
کہ جیسے آگ میں خوشبو دبی ہوئی اب تک ہے

"نامیؔ" گزر گئے موسم، مگر یہ دل کہتا
وہ ایک عشق کی پہلی کمی اب تک ہے

Rate it:
Views: 2
14 Nov, 2025
More Love / Romantic Poetry