Poetries by Zeeshan
یہ قصور میرا ہے یہ قصور میرا ہے
کہ یقین کیا ہے
دل تیرے ہی خاطر رکھ چھوڑ دیا ہے
تو ہی سب سے قریب ہے میرے
تو ہی میرا نصیب ہے
اب یہ محسوس کیا ہے
اک تو ہی ہے دولت میری
حاصل تو میرا۔۔۔۔
کتنی ہے محبت تجھ سے ے حساب وفا۔۔
حسرتوں سے بھر کر اپنی چاھا تجھے ہمیشہ
یہ قصور میرا ہے
کہ یقین کیا ہے
دل تیرے ہی خاطر رکھ چھوڑ دیا ہے
کوئی درد رہا نا دل میں نہ کوئی خلا
ہر خواہش پوری ھوئی ہے تجھے پا جو لیا
دور مجھ سے ھونا کبھی نا کرنا یہ اک احسان
یہ قصور میرا ہے
کہ یقین کیا ہے
دل تیرے ہی خاطر رکھ چھوڑ دیا ہے
تو ہی سب سے قریب ہے میرے
تو ہی میرا نصیب ہے۔۔۔۔
اب یہ محسوس کیا ہے MZ
کہ یقین کیا ہے
دل تیرے ہی خاطر رکھ چھوڑ دیا ہے
تو ہی سب سے قریب ہے میرے
تو ہی میرا نصیب ہے
اب یہ محسوس کیا ہے
اک تو ہی ہے دولت میری
حاصل تو میرا۔۔۔۔
کتنی ہے محبت تجھ سے ے حساب وفا۔۔
حسرتوں سے بھر کر اپنی چاھا تجھے ہمیشہ
یہ قصور میرا ہے
کہ یقین کیا ہے
دل تیرے ہی خاطر رکھ چھوڑ دیا ہے
کوئی درد رہا نا دل میں نہ کوئی خلا
ہر خواہش پوری ھوئی ہے تجھے پا جو لیا
دور مجھ سے ھونا کبھی نا کرنا یہ اک احسان
یہ قصور میرا ہے
کہ یقین کیا ہے
دل تیرے ہی خاطر رکھ چھوڑ دیا ہے
تو ہی سب سے قریب ہے میرے
تو ہی میرا نصیب ہے۔۔۔۔
اب یہ محسوس کیا ہے MZ
کیسے کیسے راستے دکھا رہی ہے زندگی کیسے کیسے راستے دکھا رہی ہے زندگی
کتنے خوابوں میں الجھا رہی ہے زندگی
آج رنج و غم صحیع کل دن خوشی کے آینگے
دھیرے دھیرے دل کو یوں بہلا رہی ہے زندگی
ساتھ جینے ساتھ مرنے کی قسم جب کھائئ تھی
پھر اکیلا چھوڑ کر کیوں جا رہی ہے زندگی
دل خدا کی یاد سے غافل رہا تو کیوں رہا؟
بیتے لمحوں پر بہت پچتا رہی ہے زندگی
اک دن جانا ہے ھم نے چھوڑ کر سب کچھ
لمحہ لمحہ یہ بات بتا رہی ہے زندگی MZ
کتنے خوابوں میں الجھا رہی ہے زندگی
آج رنج و غم صحیع کل دن خوشی کے آینگے
دھیرے دھیرے دل کو یوں بہلا رہی ہے زندگی
ساتھ جینے ساتھ مرنے کی قسم جب کھائئ تھی
پھر اکیلا چھوڑ کر کیوں جا رہی ہے زندگی
دل خدا کی یاد سے غافل رہا تو کیوں رہا؟
بیتے لمحوں پر بہت پچتا رہی ہے زندگی
اک دن جانا ہے ھم نے چھوڑ کر سب کچھ
لمحہ لمحہ یہ بات بتا رہی ہے زندگی MZ
ہم سے اس کی یادوں کے چراغ سنبھالے نہ گئے ہم سے اس کی یادوں کے چراغ سنبھالے نہ گئے
وقت کے تقاضے تھے جو ٹالے نہ گئے
وہ بدل گیا اس سے رابطے نہ رہے
میری باتوں سے مگر اس کے حوالے نہ گئے
اک انجان منزل کی جانب کیا تھا جو سفر
آج تک پاؤں سے اس مسافت کے چھالے نہ گئے
میرے درد کا مسیحا رہتا ھے جس نگری میں
بس اس جانب میرے قافلے والے نہ گئے
ھم سے پوچھو کتنا لطف ھے محبت کے آنسو رونے کا
اس سے مگر یہ انمول درد پالے نہ گئے MZ
وقت کے تقاضے تھے جو ٹالے نہ گئے
وہ بدل گیا اس سے رابطے نہ رہے
میری باتوں سے مگر اس کے حوالے نہ گئے
اک انجان منزل کی جانب کیا تھا جو سفر
آج تک پاؤں سے اس مسافت کے چھالے نہ گئے
میرے درد کا مسیحا رہتا ھے جس نگری میں
بس اس جانب میرے قافلے والے نہ گئے
ھم سے پوچھو کتنا لطف ھے محبت کے آنسو رونے کا
اس سے مگر یہ انمول درد پالے نہ گئے MZ
اک مدت سے یہ دل تجھ کو صدا دیتا ھے اک مدت سے یہ دل تجھ کو صدا دیتا ھے
کتنا نادان ھے یہ خود کو سزا دیتا ھے
ہم تو ہر شام جلاتے ہیں امیدوں کے چراغ
جانے پھر کون اسے آ کر بجھا دیتا ھے
تمھاری یاد کا یہ بھی عجب تماشا ھے
وقت بے وقت، مجھے تجھ سے ملا دیتا ھے
میں ریت آرزو پر روز خواب لکھتا ھوں
وہ بن کر موج ہر اک خواب مٹا دیتا ھے
میں بد نصیب کوئی راہ کا پتھر تو نہیں
کہ جو بھی گزرے وہ ٹھوکر لگا دیتا ھے MZ
کتنا نادان ھے یہ خود کو سزا دیتا ھے
ہم تو ہر شام جلاتے ہیں امیدوں کے چراغ
جانے پھر کون اسے آ کر بجھا دیتا ھے
تمھاری یاد کا یہ بھی عجب تماشا ھے
وقت بے وقت، مجھے تجھ سے ملا دیتا ھے
میں ریت آرزو پر روز خواب لکھتا ھوں
وہ بن کر موج ہر اک خواب مٹا دیتا ھے
میں بد نصیب کوئی راہ کا پتھر تو نہیں
کہ جو بھی گزرے وہ ٹھوکر لگا دیتا ھے MZ
شام کو یادوں کے آنگن میں اتر جاتا ھوں شام کو یادوں کے آنگن میں اتر جاتا ھوں
اور اس بزم سے پھر وقت سحر جاتا ھوں
مجھ کو مقصود ھے ھر حال میں راحت تیری
بوجھ ھوں گر تو تیرے دل سے اتر جاتا ھوں
میں تو قائم ھوں فقط تیری کشش کے باعث
تیری سرحد سے جو نکلوں تو بکھر جاتا ھوں
گنبد زات سے جو صدا آتی ھے
شب کی تنھائی میں سنتا ھوں تو ڈر جاتا ھوں
میں تو قائم ھوں ابھی عہد وفا پر اپنے
گر تجھے راس نہیں ھے تو مکر جاتا ھوں MZ
اور اس بزم سے پھر وقت سحر جاتا ھوں
مجھ کو مقصود ھے ھر حال میں راحت تیری
بوجھ ھوں گر تو تیرے دل سے اتر جاتا ھوں
میں تو قائم ھوں فقط تیری کشش کے باعث
تیری سرحد سے جو نکلوں تو بکھر جاتا ھوں
گنبد زات سے جو صدا آتی ھے
شب کی تنھائی میں سنتا ھوں تو ڈر جاتا ھوں
میں تو قائم ھوں ابھی عہد وفا پر اپنے
گر تجھے راس نہیں ھے تو مکر جاتا ھوں MZ
یہ کون شخص ھے جو میری بات نہیں سنتا یہ کون شخص ھے جو میری بات نہیں سنتا
میں چلتا ھوں تو میرے ساتھ نہیں چلتا
اندھیری رات میں تنہا بیٹھ کر
میں جلتا ھوں تو میرے ساتھ نہیں جلتا
میں اس قابل تو ھوں کہ وہ مجھ سے بات کرے
میں خواب دیکھوں تو وہ تعبیر نہیں بنتا
برسوں پہلے اس نے اک بات کہی تھی
کہ میں پیار تو کرتا ھوں مگر اظہار نہیں کرتا
اک یہی اس کے پیار کی قید کافی ھے
وہ زنجیر ہلا دیتا ھے مگر آزاد نہیں کرتا MZ
میں چلتا ھوں تو میرے ساتھ نہیں چلتا
اندھیری رات میں تنہا بیٹھ کر
میں جلتا ھوں تو میرے ساتھ نہیں جلتا
میں اس قابل تو ھوں کہ وہ مجھ سے بات کرے
میں خواب دیکھوں تو وہ تعبیر نہیں بنتا
برسوں پہلے اس نے اک بات کہی تھی
کہ میں پیار تو کرتا ھوں مگر اظہار نہیں کرتا
اک یہی اس کے پیار کی قید کافی ھے
وہ زنجیر ہلا دیتا ھے مگر آزاد نہیں کرتا MZ
میرے ہاتھوں میں اپنا ہاتھ تھما سکو تو چلو میرے ہاتھوں میں اپنا ہاتھ تھما سکو تو چلو
زندگی بھر یہ ساتھ نبھا سکو تو چلو
جو زمانہ چھوڑ جائے مجھے ٹھوکر لگنے پر
اپنے سہارے سع مجھے اٹھا سکو تو چلو
غموں کی تیز بھڑکتی آگ کے شراروں سے
میری خوشیوں کا دامن بچا سکو تو چلو
میری پلکھوں پہ اگر سانسوں کا بوجھ بڑھ جائے
کچھ بوجھ اپنی پلکھوں پہ اٹھا سکو تو چلو
میری زندگی تو ھے اندھیری رات کی طرح
جگنو بن کر راستہ دکھا سکو تو چلو MZ
زندگی بھر یہ ساتھ نبھا سکو تو چلو
جو زمانہ چھوڑ جائے مجھے ٹھوکر لگنے پر
اپنے سہارے سع مجھے اٹھا سکو تو چلو
غموں کی تیز بھڑکتی آگ کے شراروں سے
میری خوشیوں کا دامن بچا سکو تو چلو
میری پلکھوں پہ اگر سانسوں کا بوجھ بڑھ جائے
کچھ بوجھ اپنی پلکھوں پہ اٹھا سکو تو چلو
میری زندگی تو ھے اندھیری رات کی طرح
جگنو بن کر راستہ دکھا سکو تو چلو MZ
ان کا انداز کرم ان پہ وہ آنا دل کا ان کا انداز کرم ان پہ وہ آنا دل کا
ھائے وہ وقت، وہ باتیں، وہ زمانہ دل کا
نہ سنا اس نے توجہ سے فسانہ دل کا
عمر گزری پر درد نہ جانا دل کا
دل لگی دل کی دل لگی بن کہ مٹا دیتی ھے
روگ دشمن کو بھی یا رب نہ لگانا دل کا
وہ بھی اپنے نہ ھوئے دل بھی گیا ھاتھوں سے
ایسے آنے سے تو بھتر ھے نہ آنا دل کا
ان کی محفل میں ارمان ان کے تبسم کی قسم
ھم دیکھتے رھگئے ھاتھ سے جانا دل کا MZ
ھائے وہ وقت، وہ باتیں، وہ زمانہ دل کا
نہ سنا اس نے توجہ سے فسانہ دل کا
عمر گزری پر درد نہ جانا دل کا
دل لگی دل کی دل لگی بن کہ مٹا دیتی ھے
روگ دشمن کو بھی یا رب نہ لگانا دل کا
وہ بھی اپنے نہ ھوئے دل بھی گیا ھاتھوں سے
ایسے آنے سے تو بھتر ھے نہ آنا دل کا
ان کی محفل میں ارمان ان کے تبسم کی قسم
ھم دیکھتے رھگئے ھاتھ سے جانا دل کا MZ
یہ اقرار یادوں کا لفظ میری زبان کا ھے یہ اقرار یادوں کا لفظ میری زبان کا ھے
یہ الجھا ھوا کاغذ میری داستان کا ھے
جدا ھو کہ بھی اپنوں سے کوئی جی سکے گا کیسے
میری چاھت میں حوصلا اک چٹان کا ھے
انھیں دیکھ کر ھوا ھوں مدھوش جب سے
بھول بیٹھا ھوں کون سا راستہ میرے مکان کا ھے
زمانے کی طرح انھوں نے بھی مجھے غلط سمجھا
میں کیا کروں یھی وقت تو امتحان کا ھے
مجھے زمین پر رھنے کی عادت ھے
اور انھیں شوق آسمان کی اڑان کا ھے MZ
یہ الجھا ھوا کاغذ میری داستان کا ھے
جدا ھو کہ بھی اپنوں سے کوئی جی سکے گا کیسے
میری چاھت میں حوصلا اک چٹان کا ھے
انھیں دیکھ کر ھوا ھوں مدھوش جب سے
بھول بیٹھا ھوں کون سا راستہ میرے مکان کا ھے
زمانے کی طرح انھوں نے بھی مجھے غلط سمجھا
میں کیا کروں یھی وقت تو امتحان کا ھے
مجھے زمین پر رھنے کی عادت ھے
اور انھیں شوق آسمان کی اڑان کا ھے MZ
مجھے تم سے محبت ھے۔۔۔۔۔۔۔ کھا نہ پیار ھے تم سے
تو پھر کیوں ضد تمھاری ھے
کہ جب بھی میں ملوں تم سے
یہ ھی اظھار ھو لب پہ
مجھے تم سے محبت ھے
تمھیں معلوم ھے جاناں
محبت تو محبت ھے
یہ تو آنکھ میں دکھتی ھے
حسین سے خواب کی صورت
اسے کھنا نھیں پڑتا
بھت چپ چاپ جزبہ ھے
دبے پاؤں ھی چلتا ھے
مگر جو نقش اس کے ھیں
بھت ھی گھرے ھوتے ھیں
انھیں کھنا نھیں پڑتا
مگر اظھار ھوتا ھے
کبھی باتوں کی خوشبو سے
کبھی آنکھوں کی شوخی سے
تو پھر کیوں ضد تمھاری ھے
کہ جب میں ملوں تم سے
یہ اظھار ھو لب پہ
مجھے تم سے محبت ھے
مگر تم جانتی ھونا
تمھاری بات کو جاناں
نھیں میں ٹال سکتا ھوں
چلو میں تم سے کھتا ھوں
مجھے تم سے محبت ھے MZ
تو پھر کیوں ضد تمھاری ھے
کہ جب بھی میں ملوں تم سے
یہ ھی اظھار ھو لب پہ
مجھے تم سے محبت ھے
تمھیں معلوم ھے جاناں
محبت تو محبت ھے
یہ تو آنکھ میں دکھتی ھے
حسین سے خواب کی صورت
اسے کھنا نھیں پڑتا
بھت چپ چاپ جزبہ ھے
دبے پاؤں ھی چلتا ھے
مگر جو نقش اس کے ھیں
بھت ھی گھرے ھوتے ھیں
انھیں کھنا نھیں پڑتا
مگر اظھار ھوتا ھے
کبھی باتوں کی خوشبو سے
کبھی آنکھوں کی شوخی سے
تو پھر کیوں ضد تمھاری ھے
کہ جب میں ملوں تم سے
یہ اظھار ھو لب پہ
مجھے تم سے محبت ھے
مگر تم جانتی ھونا
تمھاری بات کو جاناں
نھیں میں ٹال سکتا ھوں
چلو میں تم سے کھتا ھوں
مجھے تم سے محبت ھے MZ
مٹا رھی تھی مجھے طرز تنھائی اس کی مٹا رھی تھی مجھے طرز تنھائی اس کی
میں کس کی جان بچاتا اپنی یا پھر اس کی
اداس کس لیے رھتا تھا روٹھتا کیوں تھا
کبھی نہ کھل سکی مجھ پر کوئی عدا اس کی
نہ میں نے کوئی صدا اس کو دی نہ وہ لوٹا
میری انا کے مقابل رھی انا اس کی
اسے خراج محبت ادا کرونگا ضرور
زرا میں یاد تو کرلوں کوئی وفا اس کی
وہ چند لوگ جو میری طرف تھے! کیا کرتے
ادھر تو اک خدائی تھی ھم نوا اس کی
نہ جانے کتنی محبت تھی اس کی نفرت میں
کئی دعاؤں سے بھتر تھی بد دعا اس کی MZ
میں کس کی جان بچاتا اپنی یا پھر اس کی
اداس کس لیے رھتا تھا روٹھتا کیوں تھا
کبھی نہ کھل سکی مجھ پر کوئی عدا اس کی
نہ میں نے کوئی صدا اس کو دی نہ وہ لوٹا
میری انا کے مقابل رھی انا اس کی
اسے خراج محبت ادا کرونگا ضرور
زرا میں یاد تو کرلوں کوئی وفا اس کی
وہ چند لوگ جو میری طرف تھے! کیا کرتے
ادھر تو اک خدائی تھی ھم نوا اس کی
نہ جانے کتنی محبت تھی اس کی نفرت میں
کئی دعاؤں سے بھتر تھی بد دعا اس کی MZ
مغرور ھی سھی مجھے اچھا بھت لگا مغرور ھی سھی مجھے اچھا بھت لگا
وہ اجنبی تو تھا مگر اپنا بھت لگا
روٹھا ھوا تھا ھنس تو پڑا مجھے دیکھ کر
مجھ کو تو اس قدر بھی دلاسا بھت لگا
سحرا میں جی رھا تھا جو دریا دلی کے ساتھ
دیکھا جو غور سے تو وہ پیاسا بھت لگا
وہ جس کے دم قدم سے تھیں بستی کی رونقیں
بستی اجڑ گئی تو وہ اکیلا بھت لگا
لپٹا ھوا قھر میں جیسے خضا کا چاند
میلے لباس میں بھی وہ پیارا بھت لگا MZ
وہ اجنبی تو تھا مگر اپنا بھت لگا
روٹھا ھوا تھا ھنس تو پڑا مجھے دیکھ کر
مجھ کو تو اس قدر بھی دلاسا بھت لگا
سحرا میں جی رھا تھا جو دریا دلی کے ساتھ
دیکھا جو غور سے تو وہ پیاسا بھت لگا
وہ جس کے دم قدم سے تھیں بستی کی رونقیں
بستی اجڑ گئی تو وہ اکیلا بھت لگا
لپٹا ھوا قھر میں جیسے خضا کا چاند
میلے لباس میں بھی وہ پیارا بھت لگا MZ
لوٹ آؤ کھیں وہ ملے تو اسے کھنا
کہ! لوٹ آؤ
لوٹ آؤ کہ کوئی شدت سے
بڑی مدت سے
بڑی محبت سے
تمھارا منتظر ھے
لوٹ آؤ کے کسی کی باتیں
کسی کی یادیں
کسی کی راتیں
تم بن بھت ادھوری ھیں
لوٹ آؤ کہ کوئی تم بن
پل پل، ھر پل، ھر آج، اور ھر کل
تنھا ھے۔
لوٹ آؤ کہ تمھارے دور ھونے سے
کسی کی آنکھوں میں نمی
اور زندگی میں کمی ھے
کھیں ملے تو اسے کھنا
کہ لوٹ آؤ بس اب لوٹ آؤ MZ
کہ! لوٹ آؤ
لوٹ آؤ کہ کوئی شدت سے
بڑی مدت سے
بڑی محبت سے
تمھارا منتظر ھے
لوٹ آؤ کے کسی کی باتیں
کسی کی یادیں
کسی کی راتیں
تم بن بھت ادھوری ھیں
لوٹ آؤ کہ کوئی تم بن
پل پل، ھر پل، ھر آج، اور ھر کل
تنھا ھے۔
لوٹ آؤ کہ تمھارے دور ھونے سے
کسی کی آنکھوں میں نمی
اور زندگی میں کمی ھے
کھیں ملے تو اسے کھنا
کہ لوٹ آؤ بس اب لوٹ آؤ MZ
مجھے تم کیوں ستاتے ھو؟ ابھی تم بیٹھ جاؤنہ
بھت سی بات باقی ھے
میرے حالات باقی ھیں
ابھی جزبات باقی ھیں
سنو
تم کیوں ستاتے ھو؟
مجھے کتنا رولاتے ھو
مجھے تم سے محبت ھے
مجھے کیوں آزماتے ھو
تم ھی کو یاد کرتے ھیں
تم ھی کو پیار کرتے ھیں
میری تو زندگی تم ھو
سمجھ تم کیوں نہ پاتے ھو؟
میری تو ھر خوشی تم سے
میری تو زندگی تم سے
میری ھر آرزو تم سے
مجھے تم کیوں ستاتے ھو؟ MZ
بھت سی بات باقی ھے
میرے حالات باقی ھیں
ابھی جزبات باقی ھیں
سنو
تم کیوں ستاتے ھو؟
مجھے کتنا رولاتے ھو
مجھے تم سے محبت ھے
مجھے کیوں آزماتے ھو
تم ھی کو یاد کرتے ھیں
تم ھی کو پیار کرتے ھیں
میری تو زندگی تم ھو
سمجھ تم کیوں نہ پاتے ھو؟
میری تو ھر خوشی تم سے
میری تو زندگی تم سے
میری ھر آرزو تم سے
مجھے تم کیوں ستاتے ھو؟ MZ
تو آئینہ ھے مجھ کو تیرا خیال رکھنا ھے تو آئینہ ھے مجھ کو تیرا خیال رکھنا ھے
کھیں تو ٹوٹ نہ جائے تجھے سنبھال رکھنا ھے
ھر اک مسئلے کا تیرے حل نکال رکھنا ھے
زھانت سے اپنی تجھے حیرت میں ڈال رکھنا ھے
گر جو کبھی تو ترک تعلق کی بات کرے
روک کر تجھے کل پہ ٹال رکھنا ھے
تیرے درد کو چن لینا ھے پلکھوں سے اپنی
تیرے واسطے خود کو نڈھال رکھنا ھے
نھیں ڈوبنے دینا تجھے دکھ کے دریا میں
تیرے وجود کی ناؤ کو اچھال رکھنا ھے
بلاؤں کو تیری دعاؤں سے روک لوں اپنی
تیرے چار سو اپنے ھاتھوں کی ڈھال رکھنا ھے
سناؤں ایسی دھن کہ نہ ھو تجھ کو کبھی طلب
اپنی ھنسی میں وہ منفرد کمال رکھنا ھے
نہ ھو جائے کبھی تجھ کو میرے رو برو ندامت
تیرے سامنے ھمیشہ آسان سوال رکھنا ھے
بچھڑ کے مجھ سے نہ جائے تو دنیا کی ٹوکرں میں
تجھ کو اپنے پاس رکھ کر لازوال رکھنا ھے
کھو نہ جائے تو زندگی کے اندھیروں میں کھیں
تیرے واسطے اجالوں کو غلام رکھنا ھے
رھا منتظر اس کا تو دھوپ میں اھل وفا
وہ جب لوٹے تو چھاؤں کو نکال رکھنا ھے MZ
کھیں تو ٹوٹ نہ جائے تجھے سنبھال رکھنا ھے
ھر اک مسئلے کا تیرے حل نکال رکھنا ھے
زھانت سے اپنی تجھے حیرت میں ڈال رکھنا ھے
گر جو کبھی تو ترک تعلق کی بات کرے
روک کر تجھے کل پہ ٹال رکھنا ھے
تیرے درد کو چن لینا ھے پلکھوں سے اپنی
تیرے واسطے خود کو نڈھال رکھنا ھے
نھیں ڈوبنے دینا تجھے دکھ کے دریا میں
تیرے وجود کی ناؤ کو اچھال رکھنا ھے
بلاؤں کو تیری دعاؤں سے روک لوں اپنی
تیرے چار سو اپنے ھاتھوں کی ڈھال رکھنا ھے
سناؤں ایسی دھن کہ نہ ھو تجھ کو کبھی طلب
اپنی ھنسی میں وہ منفرد کمال رکھنا ھے
نہ ھو جائے کبھی تجھ کو میرے رو برو ندامت
تیرے سامنے ھمیشہ آسان سوال رکھنا ھے
بچھڑ کے مجھ سے نہ جائے تو دنیا کی ٹوکرں میں
تجھ کو اپنے پاس رکھ کر لازوال رکھنا ھے
کھو نہ جائے تو زندگی کے اندھیروں میں کھیں
تیرے واسطے اجالوں کو غلام رکھنا ھے
رھا منتظر اس کا تو دھوپ میں اھل وفا
وہ جب لوٹے تو چھاؤں کو نکال رکھنا ھے MZ
ابھی اس موڑ پہ آکر پلٹ جانا بھی نھیں ممکن ابھی اس موڑ پہ آکر پلٹ جانا بھی نھیں ممکن
کہ مر جانا تو آسان ھے مکر جانا نھیں ممکن
تیرے کوچے میں آتا ھوں تو لگتا ھے زندہ ھوں
تجھے دیکھے بنا جی لوں سنو جانا نھیں ممکن
تو چلتا ھے تو لگتا ھے ستارے رقص کرتے ھیں
میرے اس دل کی حالت کو سمجھ پانا نھیں ممکن
میری آںکھوں کی چلمن میں بسے کچھ خواب ھیں تیرے
کہ ان آنکھوں کے خوابوں کا بکھر جانا نھیں ممکن
تیرا ھی زکر ھوتا ھے تیری ھی یاد آتی ھے
سوا تیرے کسی کا زندگی میں آنا نھیں ممکن MZ
کہ مر جانا تو آسان ھے مکر جانا نھیں ممکن
تیرے کوچے میں آتا ھوں تو لگتا ھے زندہ ھوں
تجھے دیکھے بنا جی لوں سنو جانا نھیں ممکن
تو چلتا ھے تو لگتا ھے ستارے رقص کرتے ھیں
میرے اس دل کی حالت کو سمجھ پانا نھیں ممکن
میری آںکھوں کی چلمن میں بسے کچھ خواب ھیں تیرے
کہ ان آنکھوں کے خوابوں کا بکھر جانا نھیں ممکن
تیرا ھی زکر ھوتا ھے تیری ھی یاد آتی ھے
سوا تیرے کسی کا زندگی میں آنا نھیں ممکن MZ
عجب ھیں میرے راستے،کہ چلنا بھی نھیں ممکن عجب ھیں میرے راستے،کہ چلنا بھی نھیں ممکن
زرا ٹھوکر جو لگ جائےتو سمبھلنا بھی نھیں ممکن
تیرے چھرہ میری نظروں میں دھندلا نہ ھو جائے
کہ اب بھیگی ھوئی پلکھوں کو ملنا بھی نھیں ممکن
ملے ھیں بعد مدت کے، بلا کے سرد ھیں لھجے
کہ جلنا بھی نھیں ممکن، پگھلنا بھی نھیں ممکن
تعلق ٹوٹ جانے سے امیدیں ٹوٹ جاتی ھیں
دلوں میں حسرتیں لے کر بھلنا بھی نھیں ممکن
بھت ناکامیاں لے کر ھوا ھوں خاک کا قیدی
چلو اب آج سے گھر سے نکلنا بھی نھیں ممکن
اسے اتنا نہ سوچا کر تیری عادت نہ پڑھ جائے
جو ایسی عادتیں ھوں پھر انھیں بدلنا بھی نھیں ممکن MZ
زرا ٹھوکر جو لگ جائےتو سمبھلنا بھی نھیں ممکن
تیرے چھرہ میری نظروں میں دھندلا نہ ھو جائے
کہ اب بھیگی ھوئی پلکھوں کو ملنا بھی نھیں ممکن
ملے ھیں بعد مدت کے، بلا کے سرد ھیں لھجے
کہ جلنا بھی نھیں ممکن، پگھلنا بھی نھیں ممکن
تعلق ٹوٹ جانے سے امیدیں ٹوٹ جاتی ھیں
دلوں میں حسرتیں لے کر بھلنا بھی نھیں ممکن
بھت ناکامیاں لے کر ھوا ھوں خاک کا قیدی
چلو اب آج سے گھر سے نکلنا بھی نھیں ممکن
اسے اتنا نہ سوچا کر تیری عادت نہ پڑھ جائے
جو ایسی عادتیں ھوں پھر انھیں بدلنا بھی نھیں ممکن MZ
خوشیو ں کی طرح میری ھر سانس میں خوشیو ں کی طرح میری ھر سانس میں
پیار اپنا بسانے کا وعدہ کرو
رنگ جتنے تمھاری محبت کے ھیں
میرے دل میں سجانے کا وعدہ کرو
ھے تمھاری وفاؤں پر مجھ کو یقین
پھر بھی دل چاھتا ھے میرے دل نشین
یونھی میری تسلی کی خاطر زرا
مجھ کو اپنا بنانے کا وعدہ کرو
صرف لفظوں سے اقرار ھوتا نھیں
اک جانب سے پیار ھوتا نھیں
میں تمھیں یاد رکھنے کی کھاؤں قسم
تم مجھے نہ بھلانے کا وعدہ کرو MZ
پیار اپنا بسانے کا وعدہ کرو
رنگ جتنے تمھاری محبت کے ھیں
میرے دل میں سجانے کا وعدہ کرو
ھے تمھاری وفاؤں پر مجھ کو یقین
پھر بھی دل چاھتا ھے میرے دل نشین
یونھی میری تسلی کی خاطر زرا
مجھ کو اپنا بنانے کا وعدہ کرو
صرف لفظوں سے اقرار ھوتا نھیں
اک جانب سے پیار ھوتا نھیں
میں تمھیں یاد رکھنے کی کھاؤں قسم
تم مجھے نہ بھلانے کا وعدہ کرو MZ
ساری زندگی میں اک پل تو ایسا ھو ساری زندگی میں اک پل تو ایسا ھو
جو صرف تمھارا اور میرا ھو
جس میں کوئی تیسرا نہ ھو
ھم دور تک اک دوسرے سے
باتیں کرتے چلتے جائیں
اور اس باتوں کو سنے والا کوئی اور نہ ھو
یونھی بیٹھے بیٹھے
کسی چھوٹی سی بات پر
ھم بھتھاشا ھنس پڑیں
ھنستے ھنستے آنکھوں سے آنسوں نکل پڑیں
ان آنسؤں کو صاف کرنے والا اور کوئی نہ ھو
بس میں اور تم ھوں
کاش ساری زندگی میں
اک پل تو ایسا ھو
جو صرف تمھارا اور میرا ھو MZ
جو صرف تمھارا اور میرا ھو
جس میں کوئی تیسرا نہ ھو
ھم دور تک اک دوسرے سے
باتیں کرتے چلتے جائیں
اور اس باتوں کو سنے والا کوئی اور نہ ھو
یونھی بیٹھے بیٹھے
کسی چھوٹی سی بات پر
ھم بھتھاشا ھنس پڑیں
ھنستے ھنستے آنکھوں سے آنسوں نکل پڑیں
ان آنسؤں کو صاف کرنے والا اور کوئی نہ ھو
بس میں اور تم ھوں
کاش ساری زندگی میں
اک پل تو ایسا ھو
جو صرف تمھارا اور میرا ھو MZ