آ کے دل کو جلا اور
مرے مقدر کو جگا اور
درد آنکھوں سے سنا اور
غم اشاروں سے بتا اور
لوٹ کر پھر آنے کی
تو ریت ہی نبھا اور
یہ انوکھا ملن ہوگا
ہنس ہنس کے رلا اور
یہ دوریاں مٹ جائیںگی
یہ کہ کے بنا اور
نئے ستم کا لگے پتہ
آ کچھ تو دکھا اور
میں آنکھیں بند کر لونگا
اس طور ہی آ اور
ابھی کچھ دم باقی ہے
بس تھوڑی سی سزا اور
میں نے غزل کی تمام
بس اتنی یا بتا اور