آ گیا ہےبہار کا موسم
اُس کے رخ پر نکھار کا موسم
ہوں گے غمزے بھی سینکڑوں لیکن
یہ ہے نخرے ہزار کا موسم
گیسوؤں میں گلاب کی کلیاں
موتیے سے سنگھار کا موسم
گنگنانے کو جی مچل جائے
نے نوازی، ستار کا موسم
پھر سے کلیاں سجیں گی جوڑے میں
زلف ہو گی، خمار کا موسم
قربتیں مستیاں جنم دیں گی
پھر ملے گا قرار کا موسم
پھر وہ اظہر لگے گی سینے سے
بازوؤں کے حصار کا موسم