آؤ اپنے اپنے دکھوں کا حساب کریں
کچھ تمہاری ، کچھ ہماری مل کر بات کریں
مانا کہ زندگی اک تلیخ حقیقت ہے
مگر جینے کی عمر میں کیوں رات کریں
سنو جدائی کا درد بہت زیادہ بہت گہرا ہوتا ہے
ہم اناء کی خاطر کیوں محبت خراب کریں
وصل کے لمحے قسمت والوں کو ملتے ہیں
آؤ اپنی محبت کو بے مثال ، نایاب کریں
چلو چاند نگری میں آج اک گھر بنھا لیتے ہیں
کیوں دور رہ ، رہ کر اک دوسرے کو بےتاب کریں
میرا دل دھڑکتا ہے تو تمہیں پکارتا ہے
کیونکہ اس دل کو خوشی سے گلاب کریں
لہروں پر لہریں آتی ہیں سمندر کنارے
کیا ممکن ہے جو سمندر کو ہم تالاب کریں
وہ کیوں روٹھ کر جا رہا ہے ُاسے روکو زرہ
میری خوشیوں کو نا اب وہ خواب کریں
لکی ! دعایئں مانگ کر وہ ملا تو کیا ملا
مزہ تو تب ہے جب خدا ُاسے میرے لیے انتخاب کریں