درہم برہم دونوں سوچیں مل جل کر ہم دونوں سوچیں
زخم کا مرہم دونوں سوچیں، سوچیں پر ہم دونوں سوچیں
گھر جل کر راکھ ہوجائے گا جب سب جل کا خاک ہوجائے گا
تب سوچیں گے سوچو آخر کب سوچیں گے
اینٹ اور پتھر راکھ ہوئے ہیں دیوار و در راکھ ہوئے ہیں
ان کے بارے میں بھی سوچو جن کے چھپر راکھ ہوئے ہیں
بے بال و پر ہوجائیں گے جب خود بے گھر ہوجائیں گے
تب سوچیں گے سوچو آخر کب سوچیں گے
فاقے سے مجبور مرے ہیں محنت کش مزدور مرے ہیں
اپنے گھر کی آگ میں جل کر بے نام اور مشہور مرے ہیں
ایک قیامت در پر ہوگی موت ہمارے سر پر ہوگی
تب سوچیں گے سوچو آخر کب سوچیں گے
ماں کی آہیں چیخ رہی ہیں ننھی آہیں چیخ رہی ہیں
قاتل اپنے ہمسائے ہیں سونی راہیں چیخ رہی ہیں
رشتے اندھے ہوجائیں گے گونگے بہر ہوجائیں گے
تب سوچیں گے سوچو آخر کب سوچیں گے
کیسی بدبو پھوٹ رہی ہے پتی پتی ٹوٹ رہی ہے
خوشبو سے ناراض ہیں کانٹے گل سے خوشبو روٹھ رہی ہے
خوشبو رخصت ہو جائے گی باغ میں وخشت ہو جائے گی
تب سوچیں گے سوچو آخر کب سوچیں گے