آؤ نہ خوب شور مچاتے ہیں
ہر سو ہے خاموشی جانے کیوں
آؤ نہ خود کو جگاتے ہیں
نمایاں ہے دکھاوا جانے کیوں
آؤ نہ انکو آئینہ دکھاتے ہیں
ہتھیلی پر کوئی دل لیے پھرتے ہیں
آؤ نہ ان کو ذرا سمجھاتے ہیں
خان کیوں لوگ زخم لگاتے ہیں
آؤ نہ ہم ان زخموں پرمرہم لگاتے ہیں