ہاں! پھر اِک کام کرتے ہیں
بسر ایک ساتھ شام کرتے ہیں
سوئے ہیں ارمان محبت کے کیوں
چلو مل کے کہرام کرتے ہیں
قائم رہیں رابطے بس اِس واسطے
اِک دوجے کو بدنام کرتے ہیں
آؤ کرتے ہیں ضیافت عشق کی
زہریلے کھانے کا انتظام کرتے ہیں
شاید عشق کمائی کا سبب بنے
افسانے لکھتے ہیں نیلام کرتے ہیں
عاشق رہتے ہیں بیقرار شب بھر
حُسن والے جب آرام کرتے ہیں
نہال تجھے سجدہ کرتا ہے جب
لوگ میرا پھر احترام کرتے ہیں