آؤ کہ دشت کی اوج دیکھ لیں
Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithiآؤ کہ دشت کی اوج دیکھ لیں
بھٹکتی لہروں کے موج دیکھ لیں
ڈوبتے ان ارمانوں کا سوچیں
آنکھوں کی سرسری کھوج دیکھ لیں
آؤ نہ من کی اچھایوں میں بیٹھیں
زمانے کی خفت رعنایوں میں بیٹھیں
پلکوں میں اپنے درد سمیٹ کر
کبھی تو دشت تنہائیوں میں بیٹھیں
آؤ پھر کہ اپنے خواب جگالیں
غفلت کے کچھ عذاب جگالیں
احساس کے چھپُے پہلوُ چھپاکر
جھپیوں میں کوئی حجاب جگالیں
آؤ کہ گذرتے وقت کو روکیں
بچھڑتے ہوئے بخت کو روکیں
لبوں کی تشنگی آہوں میں ڈول کے
سانسوں کی پیش رفت کو روکیں
More Love / Romantic Poetry






