آؤ کہ چلمن سے پھوُل چُن کے دیکھتے ہیں

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

آؤ کہ چلمن سے پھوُل چُن کے دیکھتے ہیں
کس کا کتنا اُجر آج گن کے دیکھتے ہیں

کیوں سرکش جیون بغاوت پہ اتر آیا ہے
اپنی آوارگی کا روش ابکہ سُن کے دیکھتے ہیں

خود کی بے ادبی پہ تمسخر کون کرے یہاں
بے وفائی میں سبھی مزاج اُن کے دیکھتے ہیں

فطرتوں میں صدا نے بہت ھنگامے کیئے اب تو
آؤ کہ غل غپاڑے کچھ فن کے دیکھتے ہیں

صورتوں سے محبت کی گہرائی نہیں ناپی جاتی
نین تو سنجوگ سبھی تَن کے دیکھتے ہیں

حقیقتوں کو قرار شاید کبھی نہ مل سکے
راتوں کو جاگ کے خواب ہم جن کے دیکھتے ہیں

Rate it:
Views: 502
06 Dec, 2010