تیری قربت کے زمانوں کو سنبھالا میں نے تجھ کو ہر ہجر کے لمحوں میں پکارا میں نے وہ جو اپنے ہی جہانوں میں کہیں ڈوب گیا آج دیکھا ہے وہ قسمت کا ستارہ میں نے میرے ہی پاؤں کے نیچے وہ مری خاک ہوا اپنے سائے کو دیا تھا جو سہارا میں نے