آج میری تربت پہ اشک بہانے والے
یہی ہیں مجھےشہرخموشاں میں لانےوالے
اس دنیا میں کون کسی کو یاد رکھتا ہے
بہت جلد بھول جاتے ہیں یہ زمانے والے
شاید لوگ اپنے کاموں میں مصروف ہیں
کہاں گے وہ دعاؤں کےپھول چڑھانےوالے
کل یہی لوگ ہمارے جنازےپہ نہ آہیں گے
آج ہم سے اپنا جھوٹا پیار جتانے والے
جیتے جی جو کسی کو سکھ دےنہیں سکتے
مرنے کہ بعدوہی ہوتے ہیں مگرمچھ کےآنسوبہانےوالے