آج میرے درد کا وہ جائزہ لیتے رہے

Poet: Aslam sabir By: Aslam sabir, Mianwali

آج میرے درد کا وہ جائزہ لیتے رہے
جینے کو کیا ہے بچا وہ جائزہ لیتے رہے

موت بھی دیتی رہی دستک مسیحا دیکھتے
خوب میرے جسم کا وہ جائزہ لیتے رہے

نفرتوں کا پانی تھا بنیادوں میں پھیلا ہوا
یہ مکاں کیسے گرا وہ جائزہ لیتے رہے

ظلم کے ہر وار پر میں دیکھتا تھا آسماں
کیا کرے گا اب خدا وہ جائزہ لیتے رہے

زندگی کی مشکلوں میں اس قدر صابر رہا
اس بلا کے صبر کا وہ جائزہ لیتے رہے

Rate it:
Views: 488
15 Mar, 2019