آج پهر سے تیری یاد نے ستایا ہے آج پهر سے تیری بےرخیوں نے رولایا ہے میں تو کب کا بهولنا چاہتا تها تجهے تنہا آج پہر سے دل نے تیری بےوفائی کا سویا ہوا ہر زخم جگایا ہے