آج پھر کچھ اس طرح سے میرے اتنے قریب آ جاؤ
ہاتھوں میں لے کر ہاتھ میری آنکھوں میں کہو جاؤ
ہو کے گھائل میری نظروں سے اچانک میرے سینے سے لپٹ جاؤ
نہ رہے ہوش ہمیں یوں مجھ میں سما جاؤ
اپنے جسم کی خوشبو سے میری روح کو مہکا جاؤ
چھو کر اپنے ہونٹوں سے میرے ہونٹوں کا نشہ پی جاؤ
میرے سینے پہ رکھ کے سر اس زمانے کو بھول جاؤ
پھر یوں ہی ساری حدوں سے گزر جاؤ
آج پھر کچھ اس طرح سے میرے اتنے قریب آ جاؤ