آج پھر گردش تقدیر پہ رونا آیا
Poet: شکیل بدایونی By: Love Shayari in Urdu, Islamabadآج پھر گردش تقدیر پہ رونا آیا
دل کی بگڑی ہوئی تصویر پہ رونا آیا
عشق کی قید میں اب تک تو امیدوں پہ جئے
مٹ گئی آس تو زنجیر پہ رونا آیا
کیا حسیں خواب محبت نے دکھایا تھا ہمیں
کھل گئی آنکھ تو تعبیر پہ رونا آیا
پہلے قاصد کی نظر دیکھ کے دل سہم گیا
پھر تری سرخئ تحریر پہ رونا آیا
دل گنوا کر بھی محبت کے مزے مل نہ سکے
اپنی کھوئی ہوئی تقدیر پہ رونا آیا
کتنے مسرور تھے جینے کی دعاؤں پہ شکیلؔ
جب ملے رنج تو تاثیر پہ رونا آیا
More Love / Romantic Poetry






