آج کل دل شاد نہیں رہتا
Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithiآج کل دل شاد نہیں رہتا
مجھے پھر کچھ یاد نہیں رہتا
کردار فضیلت کا بھی کچھ کہیے
شخص کبھی نام نہاد نہیں رہتا
ابکہ تھوڑی رنجش چھائی ہوئی ہے
چہرہ غم دیر تک آباد نہیں رہتا
تیری جانے کے بعد کیا ہوا؟
اپنی سوچوں میں تضاد نہیں رہتا
جس کا لطف تھا وہ لے گیا
ابکہ آنکھوں میں وہ ماد نہیں رہتا
اُلجھ اُلجھ کر سمٹتے تھے سنتوشؔ
اب گھٹاؤں میں ایسا تاب نہیں رہتا
More Love / Romantic Poetry






