اے دوست آج کیوں اتنے اداس بیٹھےہو دور ہو کےبھی تصور میں پاس بیٹھےہو اسےیاد کر کے کیوں خود کو اذیت دیتےہو وہ نہیں آنےوالا کیوں لگائے آس بیٹھےہو