آج کیوں نا خاموشی کو توڑ دیا جائے
سرعام ان سےمحبت کا اظہار کیا جائے
اگر اس کےدل تک میری ندا نا پہنچے
تو ایسےعالم میں پھر کیا کیا جائے
ہماری کہانی بھی لیلی مجنوں سی ہے
کیوں نا اسے کوئی سندر سا نام دیاجائے
جس افسانے کی کوئی انتہا نا ہو
بہتر ہے اسےادھورا چھوڑ دیا جائے
توجو اصغر کہ پہلو میں نہیں ہے
تجھ سےدور رہ کر نا جیا جائے