آخر دل کو بہلانے کی ہر صورت ناکام رہی

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

آخر دل کو بہلانے کی ہر صورت ناکام رہی
پرائے پوُر کا سایہ لیکر آج بھی گمنام رہی

ہم سے خائف صحیح، ہوا سانس لیئے بلاؤ گی
جھونکا بن کے آئیں گے اگر کھلی تیری بام رہی

ان کو جفاؤں سے بھی عظمت مل گئی لیکن
اے جان نشیں مجھ پر وفائی بھی الزام رہی

اپنی اس سادگی نے مجھے بُت شکن بنادیا
کہ بس بے مروتوں کو پوجتے زندگی حرام رہی

میں شدت عاشقی سے تو دستبردار ہوئا
تب سے سنتوشؔ اپنی حالت بھی تمام رہی

 

Rate it:
Views: 404
06 Jan, 2011