جب ہوتی ہے رات جاگتے ہیں تارے
تب جاگتا رہتا ہوں میں
آخر میں بھی ایک انسان ہوں
یاد آتی ہے تمہاری
دیکھتا رہتا ہوں میں راہ
آخر میں بھی ایک انسان ہوں
جاگتا رہتا ہوں میں
آخر میں بھی ایک انسان ہوں
رہتا ہے انتظار تمہارے ایک پیغام کا
تب سو جاتا سب جاگتا رہتا ہوں میں
آخر میں بھی ایک انسان ہوں
سو جاتے ہیں تارے جب سو جاتے ہو تم
جاگتا رہتا ہوں میں
کھلی رہتی ہیں آنکھیں رہتا ہے انتظار
آخر میں ہی ایک انسان ہوں
پوچھتا ہے چاند کس کا ہے انتظار
میں لیتا ہوں تیرا نام
تب سو جاتا ہے چاند
جاگتا رہتا ہوں میں
آخر میں بھی ایک انسان ہوں