آرزو

Poet: Owais Sherazi By: Owais Sherazi, Lahore

غزل کہوں یا نظم کہوں یا آبشار کا پانی
آرزو تجھے کیا کہوں بتا دے مجھ کو تو

دلبر بھی جان من بھی اور جان ِ جاں بنی
دھڑکن تو پیار تو میرے دل کا چین تو

تیری باتیں ُسن ُسن کے دل میرا کھل جائے
پہلے میں اکیلا تھا اب ساتھی بن گئی تو

تو جو کہے تو پیار میں اتنا کر دوں تیرے نام
دل کی کلی کھل جائے اور کھل جائے پھر تو

تو جو بنے گر میری تو آرزو ھو گی پوری
تیری بھی میری بھی اور شاد رھے گی تو

ساتھ جئیں ساتھ چلیں جیون کے رستےمیں
وفا کے دیپ جلانا میرے ساتھ مل کے تو
 

Rate it:
Views: 457
12 Jun, 2011