آرزو اور نہ جستجو ہاری

Poet: AzharM By: Azharn, Doha

آرزو اور نہ جستجو ہاری
زندگی کیا ہوا کہ تو ہاری

دیکھ گلشن کہ بس تری خاطر
پھول کُملایا، رنگُ بُو ہاری

عزت نفس ہار کر اک بار
ایسے بکھری کہ کوبکو ہاری

اب کے بگڑا معاملہ ایسا
لفظ روئے تھے، گفتگو ہاری

جو تھی ناقابل شکست اب تک
کچھ سبب تھا وہ آرزو ہاری

ہارنے پر جو آ گئی اک بار
میری قسمت بھی چار سو ہاری

کچھ بتاو تو حضرت اظہر
کیا تقاضا تھا آبرو ہاری

Rate it:
Views: 428
16 Oct, 2012