آرزو کے جانب سبھی دنگ ہیں راستے
Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithiآرزو کے جانب سبھی دنگ ہیں راستے
 سنبھل کر چلنا بڑے تنگ ہیں راستے
 
 بے چاک بدن میں آگ سے سلگتی ہے روز
 منتظر جوانیوں کے تنہا انگ ہیں راستے
 
 تجھے تیری ہی صداقت نہ مار ڈالے کہیں
 راست بازی کے یہاں بند ہیں راستے
 
 نظاروں کی کہانیاں نظاروں کے پیچھے
 نظروں کی رسائی تک دھند ہیں راستے
 
 تو ہی محاسب اور تو ہی انصاف تیرا
 عہد و پیمان تک تیرے سنگ ہیں راستے
 
 مول کے میدان میں رعایا کا دَم ہے اپنا
 جیت یا ہار عموماً جنگ ہیں راستے
 
  
More Love / Romantic Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 