آرزو یار بھی ہے تشنگی بیار بھی ہے بلبل تتلی اور بہار عشق اور گلزار بھی ہے کیا کہوں اور آپ سے دل خوش دلدار بھی ہے عجب سا حال جو سامنے ہے قلزم دل کو قرار اور بقرار بھی ہے